سيرت نگاري کا تعارف ( حصّہ دوّم )
سيرہ ابن اسحاق اور سيرہ ابن ہشام(سيرہ نگاري ميں دو اہم ماخذ) کے علاوہ محمّد بن عمر واقدي (م 207ق.)کا مغازي واقدي، احمد بن يحيي بن جابر بلاذري (م 289ق.)کا انساب الاشراف بلاذري اور ؛ ابوجعفر محمّد بن جرير بن يزيد طبري (م 310ق.)کي تاريخ طبري سيرہ ميں تحقيق کرنے کے اہم مآخذ ميں سے ہيں-
سيرت نگاري کے اہم مآخذ
سيد جعفر مرتضي عاملي کي انمول کتاب "الصحيح من سيرة النّبيّ الاعظم صلي الله عليه و آله وسلم " بھي حضرت محمد صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم کي مبارک زندگي پر تحقيق اور مطالعہ کرنے کےليے ايک ضروري اور نہايت اہم کتاب ہے-9
حجّة الاسلام و المسلمين شيخ محمّد قوام وشنوي (ره) کي کتاب "حياة النّبي و سيرته"جو آية اللّه استادي (حفظه اللّه) کے اہتمام سے تين جلدوں ميں شائع ہوئي ہے- يہ کتاب بھي کافي فائدہ مند ہے- مصنف نے اس کتاب کو حضرت آية اللّه العظمي بروجردي کے کہنے پر اہل سنت کے معتبر مآخذ سے مرتب کرکے پيامبر صلي الله عليه و آله وسلم کي سيرہ اور اس کي ولادت سے پہلے ان کي وفات تک کے واقعات پر روشني ڈالي ہے-10
علاّ مه طباطبايي (ره) کي کتاب "سنن النبي" آنحضرت کي اخلاقي سيرت پر ايک اور اہم کتاب ہے جو فارسي ترجمہ کے ساتھ شائع ہوئي ہے اور 1379ش ميں بھي حسين استادولي کے ترجمہ کے ساتھ دوبارہ شائع ہوئي -
اس موضوع سے متعلق ديگر اہم تصنيف "سيرہ النبي" ہے جو شہيد استاد، آية اللّه مطهّري کي تقريروں کي متن کا مجموعہ ہے جو ان کے ديگر تاليفوں کي طرح فائدہ مند اور راستہ کھولنے والي ہے-
سيرہ قرآني نقطہ نظر سے
جيسے ہم نے کہا سيرت نگار اور مورخوں کي اصطلاح ميں سيرت اور سنت کا مطلب ہے: حضرت محمد صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم کي زندگي، تولد اور ان کے غزوات کي کيفيت اور ان کي اولاد، خاندان اور اصحاب کي شرح حال اور تاريخ- مگر محدثان اور فقيہوں کے ہاں يہ لفظ فريضہ اور مستحب عبادت کا مفہوم ديتا ہے-
اب ديکھنا چاہيے کہ سيرہ کي پيروي کرنا(خاص کرکے اخلاقيات ميں) کتني ضروري اور لازمي ہے-
اس کي اہميت اور ضرورت ميں آيہ تدبر اچھا نمونہ ہے:
لَقَدْ کان لکم في رسول اللّه اُسوةٌ حسنةٌ لِمَنْ کان يرجوا اللّه و اليوم الآخر و ذکر اللّه کثيراً»11
ترجمہ : بتحقيق تمہارے ليے اللہ کے رسول ميں بہترين نمونہ ہے، ہر اس شخص کے ليے جو اللہ اور روز آخرت کي اميد رکھتا ہو اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرتا ہو - ( جاري ہے )
ترجمہ : منیرہ نژادشیخ
متعلقہ تحریریں:
سيد المرسلين صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي علمي ميراث کے چند نمونے
آخري نبي ص کي آمد