دنيا کے ليۓ عظيم نبي ص کي نعمت
دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیۓوہ دن ایک خوشی کا دن ہے جب محسن انسانیت ، خاتم النبیّین ، رحمت دو عالم ، آقاۓدو عالم اس دنیا میں جلوہ افروز ہوۓ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعمت اور اس دنیا میںآمد اس قدر عظمت کا باعث ہے کہ اس کا مقابلہ دنیا کی کوئی بھی نعمت نہیں کر سکتی ہے ۔ آپ قاسم نعمت ہیں اور ساری عطائیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وجہ سے ہی ہیں۔
پيغمبر اسلام صلي الله عليہ وآلہ وسلم کي تاريخ ولادت ميں مسلمانوں کے درميان اختلاف ہے - شيعہ آپ کي ولادت 17/ ربيع الاول کو مانتے ہيں اور سني آپ کي ولادت کے سلسلہ ميں بارہ ربيع الاول کے قائل ہيں - اسي طرح آپ کي ولادت کے دن ميں بھي مسلمانوں ميں اختلاف پايا جاتا ہے - شيعوں کا عقيدہ ہے کہ آپ کي ولادت جمعہ کے روز ہوئي اور اہل سنت کہتے ہيں کہ جس دن آپ کي ولادت ہوئي وہ پير کا دن تھا-
مۆرخين کا کہنا ہے کہ جس دن آنحضرت کي ولادت ہوئي اس روز دنيا ميں کچھ تبديلياں اور تغييرات رونما ہوئے جيسے قصر کسريٰ کے کنگورے ٹوٹ گئے اور ان ميں شگاف پيداہو گئے ،دريائے ساوہ خشک ہو گيا ،فارس کا آتشکدہ جو مدتوں سے روشن تھا خاموش ہو گيا ،دنيا بھر کے بادشاہ اور سلاطين اس روز حيران و پريشان ہو گئے تھے ،بتوں کا سرنگوں ہوجانا ،جادوگروں کا جادو اس دن بے اثر ہو گيا تھا ،ساري کائنات ميں "لا الٰہ الا اللہ" کا شور اور جس وقت آپ پيدا ہوئے ساري کائنات آپ کے نور سے منور ہو گئي اور فرمايا: لا الٰہ الا اللہ اور ساري کائنات نے ان کے ساتھ کہا لا الٰہ الا اللہ -
لَقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَى الْمُۆمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُواْ عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍO
(سورۃ آل عمران 3 : 164)
ترجمہ : ’’بے شک اللہ نے مسلمانوں پر بڑا احسان فرمايا کہ ان ميں انہيں ميں سے عظمت والا رسول بھيجا جو ان پر اس کي آيتيں پڑھتا ہے اور انھيں پاک کرتا ہے اور انھيں کتاب وحکمت کي تعليم ديتا ہے اگرچہ وہ لوگ اس سے پہلے کھلي گمراہي ميں تھے‘‘- ( جاري ہے )
متعلقہ تحریریں:
پيغمبر اکرم (ص) کے دلنشين پيغامات
پيغمبر اسلام (ص) کي شخصيت کے بارے ميں دانشمند حضرات کيا کہتے ہيں؟