حضرت زہرا کے وجود ميں جنت کي طبيعت
حضرت زہرا سلام اللہ عليہا اور باقي انسانوں کے مابين تفاوت يہ ہے کہ زہرا ء سلام اللہ عليھا کے جسماني اور مادي وجود مبارک ميں جنت کي طبيعت پوشيدہ ہے يعني زہرا کا وجود جنت کے ميوہ يا پھل سے بنا ہے جبکہ باقي سارے انسانوں کا وجود دنيوي غذا اور مادي آثارکا نتيجہ ہے لہٰذا حضرت زہرا سلام اللہ عليھا کے وجود اور باقي انسانوں کے وجود ميں بہت بڑا فرق ہے۔ زہرا (س) کے وجود ميں جنت کے آثار ہيں جب کہ باقي انسانوں کے وجود، ايسي خصوصيت سے محروم ہيں کہ اس مطلب کو مرحوم مجلسي نے اس طرح ذکر فرمايا ہے کہ ايک دن حضرت پيغمبر اکرم غ– اپنے مسند پر بيٹھے ہو ئے تھے کہ اتنے ميں جبرئيل نازل ہو ئے اور کہا کہ خدا نے آپ کو سلام بھيجا ہے اور فرمايا ہے کہ چاليس دن آپ جناب خديجہ سے الگ رہا کريں اور عبادت اور تہحد ميں مشغول رہيں پيغمبر اکرم غ– خدا کے حکم کے مطابق چاليس دن تک جناب خديجہ کے گھر جانا چھوڑ ديا اور يہ مدت رات کو نماز اور عبادات ميں گزاري جبکہ دن کو روزہ رکھتے تھے آپ نے عمار کے توسط سے جناب خديجہ کو پيغام بھيجا کہ اے معزز خاتون تو خيال نہ کرنا کہ ميرا تم سے کنارہ کشي کرنا کسي دشمني اور کدورت کي وجہ سے ہے بلکہ يہ عليحدگي اور کنارہ گيري حکم خدا کي وجہ سے ہے کہ جس کي مصلحت سے خدا ہي آگاہ ہے اے خديجہ تو بزرگوار خواتين ميں سے ايک ہو اللہ تعالي تمہارے وجود پر روزانہ کئي مرتبہ فرشتوں سے ناز کرتا ہے لہٰذا رات کو گھر کے دروازے بند کرکے آرام فرمائے اور ميرا انتظار نہ کيجئے-( بحار الانوار ج 15 صفحہ 78)
ميں خدا کي طرف سے دوبارہ دستور آنے کا منتظر ہوں ميں اس مدت کو فاطمہ بنت اسد کے گھر ميں گزاروں گا جناب خديجہ بھي حضرت پيغمبر اکرم غ– کي ہدايت پر عمل کرتے ہوئے اس مدت ميں اپنے محبوب کي جدائي ميں روتي ہوئي گذاري ليکن جب چاليس دن کي مدت ختم ہو گئي تو اللہ تعالي کي طرف سے فرشتے نازل ہو ئے اور جنت سے غذا لائے - ( جاري ہے )
نام کتاب: حيات حضرت زھراء پرتحقيقانہ نظر
مصنف: محمد باقر مقدسي
متعلقہ تحریریں:
رسالت کا گُلِ معطر
حضرت زھرا (س) اور حضرت مہدي (عج)