جان کي توصيف حبيب (ص) کي زبان سے
رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا کہ جو شخص حضرت نوح عليہ السلام کو ان کے عزم و ارادے ميں ديکھنا چاہےاور حضرت آدم عليہ السلام کو ان کے علم و دانش ميں ديکھنا چاہے اور ميرے جد امجد ابراہيم عليہ السلام کو ان کے حلم و بردباري ميں ديکھنا چاہے اور حضرت موسي عليہ السلام کے ان ي ذکاوت و کياست ميں ديکھنا چاہے اور حضرت عيسي عليہ السلام کو ان کے زہد و پارسائي ميں ديکھنا چاہے وہ حضرت علي بن ابيطالب عليہ السلام کے چہرہ مبارک کا نظارہ کرے- (6)
قال رسول الله صلي الله عليه و آله و سلم: أنا مدينة العلم وعلي بابها، فمن أراد العلم فليأت الباب.
ميں علم و دانش کا شہر ہوں اور علي (ع) اس کا دروازہ ہيں پس جو علم حاصل کرنا چاہے اس کو علم کے دروازے سے آنا چاہئے- (7)
وروى أنس بن مالك فقال: سمعت باذني هاتين وإلا صمتا أن رسول الله صلى الله عليه وآله و سلم يقول في حق علي بن أبي طالب عليه السلام: عنوان صحيفة المۆمن يوم القيامة حب علي بن أبي طالب عليه السلام.
انس بن مالک نے کہا: ميں نے اپنے ان دو کانوں سے سنا اور اگر ميں نے نہ سنا ہو تو يہ دونوں بہرے ہوجائيں، کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے علي بن ابيطالب عليہ السلام کے حق ميں ارشاد فرمايا: روز قيامت ہر مۆمن کے عمل نامے کا عنوان علي بن ابيطالب عليہ السلام کي محبت اور دوستي ہے- (8)
........
مآخذ:
6- محجة البيضاء، ج 4، ص 192. بحار الانوار، ج 40، ص 81.
7- کنزالعمال، متقي هندي ج 11، ص 600 .
8- بحارالانوار، ملا محمد باقر مجلسي ـ ج 39، ص 229.
متعلقہ تحريريں:
حضرت فاطمہ (س) کے گھر کي بے احترامي