• صارفین کی تعداد :
  • 5647
  • 6/10/2009
  • تاريخ :

خانخاناں

مسکراهٹ

خانخاناں کہ خطاب ذولفقار الدولہ کا رکھتا تھا، اکبر کا سب سے کم عمر وزير تھا، ذہين اور خوش تقرير، اکبر اسے بہت عزيز رکھنے لگا اور باہر کي ولايتوں سے ہر طرح کي معاملت اس کے سپرد کر رکھي تھي، ٹوڈر مل کو يہ بات پسند نہ آئي کيونکہ خانخاناں کاميلان مہاراجہ سام گڑھ کے بجائے فغفور چين کي طرف زيادہ تھا، آخر نورتنوں کے حلقے سے نکلوا کر دم ليا، کہتے ہيں کہ پاني پت کي دوسري لڑائي کے سلسلے ميں بھي بادشاہ سے خانخاناں کے اختلافات ہو گئے تھے، اکبر ہميوں بقال سے صلح پر آمادہ تھا، خانخاناں اس کا مخالف تھا، خانخاناں کو يہ بھي پسند نہ تھا کہ امراء بڑي بڑي جاگيروں پر قابض ہوں، يا علماء  جائداديں بنائيں، اس لئےدربار کے علماء بھي اس سےناراض ہو گئے تھے، اور اس کے عقائد ميں نقص نکالنے لگے تھے۔

خانخانان نے بد دل ہو کر پرچم بغاوت بلند کيا تو لاکھوں لوگ اس سے آ ملے ليکن ان ميں روسا اور خانداني امير بہت کم تھے، زيادہ تر عام طبقے کے آدمي تھے، خانخاناں اپان دربار پيپل کے ايک درخت کے نيچے لگاتا تھا، اس لئے اس کے حامي بھي پيپل والے مشہور ہوئے۔

تحریر : ابن انشاء

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

ہم پائے کے ادیب ہیں

مادے کي قسميں