• صارفین کی تعداد :
  • 7238
  • 4/13/2009
  • تاريخ :

حضرت مہدی علیہ السلام  کے اوصاف و خصوصیات (حصّہ دوّم )

حضرت مہدی علیہ السلام

علم حدیث کے نامور اور معتبر علماء ومحققین نے اپنی معتبر اور مستند کتب میں مفصل طریقہ سے ان اوصاف وخصوصیات کا تذکرہ فرمایا ہے۔ اس مختصر مقالہ میں چوںکہ ان تمام احادیث کا ذکر ممکن نہیں ہے لہٰذا ہم نا مکمل اطلاعات اور تحقیق کی بنیاد پر اپنی کتاب ""منتخب الاثر"" سے آپ کے بعض اوصاف وخصوصیات سے متعلق احادیث کے بجائے صرف احادیث کی تعداد قارئین کرام کی خدمت میں پیش کررہے ہیں۔

   ۱۔مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ پیغمبر (ص) کے خاندان اور آپ کی ذریت سے ہیں، ۳۸۹، احادیث سے یہ بات ثابت ہے۔

 ۲۔۴۸/احادیث کے مطابق حضرت مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ پیغمبر (ص)کے ہم نام ہیںاور پیغمبر(ص) کی کنیت آپ کی کنیت ہے اور آپ پیغمبر(ص) سے سب سے زیادہ مشابہ ہیں۔

  ۳ ۔ ۲۱/احادیث میں آپ کے شمائل اور جسمانی خصوصیات کا تذکرہ ملتا ہے۔

 ۴ ۔ ۲۱۴/احادیث میں مذکور ہے کہ آپ امیرالمومنین (ع) کی اولاد میں سے ہیں۔

   ۵۔ ۱۹۲/احادیث کے مطابق آپ حضرت فاطمہ زہرا (ع) کی اولاد میں سے ہیں۔

  ۶۔ ۱۰۷/احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آ پ ""امام حسن (ع)وامام حسین (ع)"" کی اولاد سے ہیں۔ (۱)

 ۷۔ ۱۸۵/احادیث میں مذکور ہے کہ آپ کا تعلق اولاد امام حسین (ع) سے ہے۔

 ۸۔ ۱۴۸/احادیث بیان کرتی ہیں کہ آپ نسل امام حسین (ع) کے نویں فرزند ہیں۔

  ۹۔ ۱۸۵/احادیث کے مطابق امام زین العابدین (ع)کے فرزندوں میں ہیں۔

 ۱۰۔ ۱۰۳/احادیث کے مطابق حضرت امام محمد باقر(ع) کے ساتویں فرزند ہیں۔

 ۱۱۔ ۹۹/احادیث میں صراحت ہے کہ آپ (ع)حضرت امام جعفر صادق(ع) کے چھٹے فرزند ہیں۔

   ۱۲۔ ۹۸/روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت امام موسیٰ کاظم (ع)کے پانچویں فرزند ہیں۔

  ۱۳۔۹۵/روایات کے مطابق آپ امام رضا (ع)کے چوتھے فرزند ہیں۔

  ۱۴۔۶۰/روایات کے مطابق امام محمد تقی (ع)کے تیسرے فرزند ہیں۔

   ۱۵۔ ۱۴۶/روایات کے مطابق امام علی نقی (ع)کے جانشین کے جانشین اورامام حسن عسکری (ع) کے فرزند ہیں۔

۱۶۔۱۴۷/روایات میں آپ کے پدر بزرگوار کا اسم گرامی ""حسن (ع)"" بتایا گیا ہے۔

  ۱۷۔۹ /احادیث کے مطابق آپ کی والدہ سیدہئ کنیزان اور ان میں سب سے برتر ہیں۔

۱۸۔۱۳۶/احادیث میں آپ کو بارہواں امام (ع) اور خاتم الائمہ کہا گیا ہے۔

  ۱۹۔۱۰/احادیث کے مطابق آپ دو غیبت (صغریٰ، کبریٰ) اختیار فرمائیںگے۔

  ۲۰۔۹۱/احادیث کے مطابق آپ کی غیبت اتنی طولانی ہوگی کہ لوگوں کے ایمان کمزور پڑجائیں گے اور کم معرفت والے شک وشبہ میں مبتلا ہوجائیںگے۔

  ۲۱۔۳۱۸/احادیث کے مطابق آپ کی عمر شریف بہت طولانی ہوگی۔

 ۲۲۔۱۲۳/احادیث کے مطابق آپ ظلم وجور سے بھری ہوئی زمین کو عدل وانصاف سے بھر دیں گے۔

۲۳۔۸/احادیث کے مطابق بڑھتی ہوئی عمر اور حالات زمانہ کا آپ پر اثر نہ ہوگا اور آپ جوان نظر آئیںگے۔

  ۲۴۔۱۴/احادیث کے مطابق آپ کی ولادت کی خبر مخفی رہے گی۔

 ۲۵۔۱۴/احادیث کے مطابق آپ دشمنان خدا کو قتل کریںگے اور روئے زمین سے شرک، ظلم وستم اور حکام جور کا خاتمہ کریںگے اور ""تاویل"" پر جہاد کریں گے۔

 ۲۶۔۴۷/احادیث کے مطابق آپ دین خدا کو ظاہر فرماکر پوری زمین کے اوپر پھیلائیں گے اور پوری دنیا کے حاکم ہوںگے خدا آپ کے ذریعہ زمینوں کو زندہ کردے گا۔

  ۲۷۔۱۵/احادیث میں ہے آپ لوگوں کی ہدایت فرماکرقرآن وسنت کی طرف پلٹائیںگے۔

 ۲۸۔۲۳/احادیث کے مطابق آپ انبیاء کی سنتوں کے وارث ہیں ان میں سے ایک غیبت بھی ہے۔

 ۲۹۔بہت سی روایات کے مطابق آپ تلوار کے ذریعہ جہاد فرمائیںگے۔

  ۳۰۔۳۰/روایات کے مطابق آپ کی سیرت بالکل پیغمبر (ص)کی سیرت کی طرح ہوگی۔

  ۳۱۔۲۴/احادیث کے مطابق لوگوں کے سخت آزمائش وامتحان کی منزل سے گزرنے کے بعد ہی آپ ظہور فرمائیں گے۔

 ۳۲۔۲۵/احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عیسی(ع) آسمان سے نازل ہوں گے اور آپ کی اقتداء میں نماز ادا کریںگے۔

 ۳۳۔۳۷/روایات کے مطابق آپ کے ظہور سے قبل بدعتوں، ظلم وجور، گناہ، علی الاعلان فسق وفجور، زنا، سود، شراب خوری، جوا، رشوت، امربالمعروف ونہی عن المنکر سے روگردانی کا دور دورہ ہوگا، عورتیں بے حجاب ہوکر مردوں کے امور میں شریک ہوں گی، طلاق کثرت سے ہوگی،لہوولعب، غنا اور موسیقی عام ہوگی۔

 ۳۴۔آپ کے ظہور کے وقت آسمان سے ایک منادی آپ کا اور آپ کے پدربزرگوار کا نام لے کر ندا دے گا اور آپ کے ظہور کا اعلان کرے گا جو سب کو سنائی دے گا۔(۲۷/احادیث)

 ۳۵۔ آپ کے ظہور سے قبل گرانی بہت زیادہ ہوگی بیماریاں پھیل جائیں گی ، قحط ہوگا اور عظیم جنگ برپا ہوگی اور بہت سے لوگ مارے جائیں گے ۔ (۲۳ / احادیث )

۳۶۔آپ کے ظہور سے قبل ""نفس زکیہ"" اور ""یمانی"" قتل کئے جائیں گے اور یہ ""بیدائ"" (مکہ و مدینہ کے درمیان ایک مقام) میں ہوگا، دجال اور سفیانی خروج کریں گے اور امام زمانہ انھیں قتل کریں گے۔ (فصل ۶ کے باب ۶و۷ اور فصل ۸ کے باب ۹و۱۰ کی احادیث)

   ۳۷۔آپ کے ظہور کے بعد زمین وآسمان کی برکتیں ظاہر ہوںگی زمین مکمل طور سے آباد ہوگی، خدا کے علاوہ کسی کی پرستش نہ ہوگی، امور آسان اور عقلیں کامل ہوجائیں گی۔ (فصل ۷ کے باب ۲،۳،۴، ۱۱، ۱۲ کی احادیث)

  ۳۸.آپ کے تین سوتیرہ(۳۱۳) اصحاب ایک وقت میں آپ کی خدمت میں پہونچیں گے (۲۵ روایات)

 ۳۹۔آپ کی ولادت،کی تفصیلات کی تشریح، تاریخ ولادت اور آپ کی والدہئ ماجدہ کے مختصر حالات سے متعلق ۲۱۴ ،احادیث۔

 ۴۰۔آپ کے پدر بزرگوار کی حیات طیبہ اور غیبت صغریٰ وکبریٰ کے دوران آپ کے بعض معجزات اور ان خوش نصیب افراد کے نام جو حجت خدا کی زیارت و ملاقات سے شرفیاب ہوئے۔

 (فصل۳باب۲،۳،فصل ۴باب۱،۲ فصل ۵ باب۱،۲)

    ان کے علاوہ بھی بے شمار روایات ہیں ، جو شخص حضرت عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کے اوصاف کے بارے میںتفصیل کا خواہاں ہو وہ راقم کی کتاب ""منتخب الاثر"" یا شیخ صدوق، نعمانی، شیخ طوسی، مجلسی رضوان اللہ علیہم اجمعین جیسے عظیم المرتبت محدثین کی مفصل کتب حدیث ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔

--------------------------------------------------------------------------------

۱۔آپ کو امام حسن (ع) وامام حسین (ع)، کی اولاد سے اس لئے قرار دیا گیا ہے کہ امام محمد باقر (ع)کی مادر گرامی امام حسن(ع) کی دختر نیک اختر تھیں اس طرح امام محمدباقر (ع)اور آپ کے بعد امام زمانہ (ع) تک تمام ائمہ،نسل امام حسن (ع) سے بھی ہیں اور نسل امام حسین (ع) سے بھی۔

 

تحریر: آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپائگانی (مھدی مشن ڈاٹ کام )


متعلقہ تحریریں:

دنیا کے سو نجومیوں کا متفقہ فیصلہ اور ان کے حساب سے تاریخ ظہورامام مہدی علیہ السلام

سنت محمدی کو زندہ کرنا

حضرت مہدی کے انصار