• صارفین کی تعداد :
  • 5343
  • 8/8/2016
  • تاريخ :

حضرت امام رضا(ع): معصومہ (س) قم کي زيارت ( حصّہ دوّم)

 حضرت فاطمہ معصومہ قم (ع)


چاليسويں رات جب توسّل کے اعمال کے بعد آنکھ لگ گئي تو عالم خواب ميں معصوم ہستي حضرت امام محمد باقر عليہ السلام يا حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام کي زيارت کا شرف نصيب ہُوا۔ امام معصوم عليہ السلام نے فرمايا:‘‘عليک بکريم اہل البيت’’يعني آپ کريمہ اہلبيت کے ساتھ تمسک اور توسّل رکھيں‘‘آيت اللہ نے يہ سوچتے ہوئے کہ کريمہ اہلبيت سے مراد حضرت زہرا سلام اللہ عليہا ہيں؛عرض کي : مولا يہ چالس راتوں کا توسّل ميں نے انہيں کي قبراطہر کا سراغ لگانے کے ليے کيا ہے تاکہ قبر اطہر کا صحيح نشان معلوم ہو جائے اور زيارت سے مشرف ہو سکيں ۔امام عليہ السلام فرماتے ہيں:
ميري مراد قم ميں حضرت معصومہ کي قبر ہے کہ اللہ تعالي نے اپني مصلحت کي بناء پر حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ عليہا کي قبر کو مخفي رکھا ہے اور اس کي تجلي گاہ حضرت معصومہ عليہا السلام کي قبر کو قرار ديا ہے’’آيت اللہ مرعشي جب نيند سے بيدار ہوئے تو حضرت معصومہ سلام اللہ عليہا کي زيارت کے ليے روانہ ہو گئے ۔پس معلوم ہوتا ہے کہ حضرت معصومہ قم کي زيارت سے حضرت زہرا سلام اللہ عليہا کي زيارت کا اجر و ثواب نصيب ہو جاتا ہے ۔

قم مقدسہ ميں حضرت معصومہ سلام اللہ عليہا کے حرم مطہر کي عظمت و رفعت کا اندازہ اسي حديث سے ہو سکتا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام فرماتے ہيں: " آگاہ رہو خداوند متعال کے ليے ايک حرم ہے اور وہ مکہ ہے،حضرت رسولِ خدا صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے ليے ايک حرم ہے اور وہ مدينہ ہے،حضرت علي عليہ السلام کا ايک حرم ہے اور وہ  کوفہ ہے اور ميري اولاد کا حرم قم ميں ہے جنت کے آٹھ دروازے ہيں جن ميں سے تين دروازے قم کي طرف کھلتے ہيں۔ ميري اولاد ميں سے ايک فاطمہ بنت موسي کاظم  نامي خاتون قم ميں سفرِ آخرت کريں گي،ان کي شفاعت سے ميرے شيعہ جنت ميں داخل ہوں گے۔