حضرت مہدی (علیہ السلام) کی ولادت کے متعلق اہل سنت کے اقوال ( حصّہ سوّم )
٨۔ سبط بن جوزی نے امام مہدی (علیہ السلام) کی سوانح حیات سے متعلق فصل میں لکھا ہے : :«محمّد بن الحسن بن على بن محمّد... وکنیته ابوعبدالله وابوالقاسم وهو الخلف الحجة صاحب الزمان القائم والمنتظر...» (٩) ۔ محمد بن حسن بن علی بن محمد کی کنیت ابوعبداللہ اور ابوالقاسم ہے ، وہ اپنے والد کے جانشین ، حجت، صاحب الزمان، قائم اور منتظر ہیں ۔
٩۔ محمد بن طلحہ شافعی نے امام مہدی (علیہ السلام) کی سوانح حیات میں لکھا ہے : «محمّد بن الحسن الخالص بن على المتوکل بن محمّد... فامّا مولده فبسرّ من رأى... وکنیته: ابوالقاسم ولقبه: الحجة والخلف الصالح، وقیل: المنتظر» (١٠) ۔ محمد بن حسن عسکری ،بن علی ہادی بن محمد کی ولادت سامراء میں ہوئی ،ان کی کنیت ابوالقاسم ،لقب حجت ،خلف صالح اور ایک قول کی بناء پر منتظر ہے ۔
١٠۔ میرزا محمد بن رستم بدخشی شافعی نے امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی سوانح حیات میں لکھا ہے : «و لم یترک ولداً الاّ محمّد المنتظر...» (١١) ۔ ان کا صرف ایک بیٹا محمد منتظر تھا ۔
١١ ۔ ابن حجر ہیتمی شافعی نے ابومحمد حسن عسکری کی سوانح حیات میں لکھا ہے : «ولم یخلف غیر ولده ابى القاسم محمد الحجة وعمره عند وفاة ابیه خمس سنین، لکن آتاه الله فیها الحکمة. ویسمّى القائم المنتظر» (١٢) ۔ حسن عسکری علیہ السلام کے صرف ایک بیٹا ابوالقاسم محمد حجت ہے ، ان کی عمر اپنے والد کی وفات کے وقت پانچ سال تھی ۔ لیکن خداوندعالم نے ان کو پانچ سال کی عمر میں حکمت عطا کی ، ان کو قائم منتظر کہتے ہیں ۔
١٢۔ ابوالعباس احمد بن علی قلقشندی شافعی جو کہ انساب کا ماہر عالم ہے ،امام جعفر صادق (علیہ السلام) اور ان کی اولاد کے نسب میں حضرت مہدی کو امام حسن عسکری (علیہ السلام) کے بیٹے اور شیعوں کے بارہویں امام ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ شیعہ ان کے زندہ ہونے کے معتقد ہیں ،اس کی عبارت سے ظاہر ہوتا ہے کہ قلقشندی امام مہدی (علیہ السلام) کی ولادت کا معتقد ہے ، لیکن ان کے زندہ ہونے کے اعتقاد کو شیعوں کی طرف نسبت دی ہے (١٣) ۔
١٣۔ نور الدین ابن صباغ مالکی نے اپنی کتاب کی بارہویں فصل میں لکھا ہے : «ابوالقاسم محمّد الحجة الخلف الصالح ابن ابى محمّد الحسن الخالص وهو الامام الثانى عشر. ثم ذکر تاریخ ولادته ودلائل امامته» (١٤) ۔ ابوالقاسم محمد حجت خلف صالح ، امام حسن عسکری (علیہ السلام) کے بیٹے ہیں اور وہ بارہویں امام ہیں ،پھر ان کی تاریخ ولادت اورامامت کی دلیلیں بیان کی ہیں ۔
١٤ ۔ محمد بن محمود بخاری معروف بہ خواجہ پارسا حنفی نے اس طرح لکھا ہے : «من ائمة اهل البیت الطیبین ابو محمّد الحسن العسکرى... لم یخلف ولداً غیر ابى القاسم محمّد المنتظر المسمّى بالقائم والحجة والمهدى وصاحب الزمان وخاتم الائمة الاثنى عشر عند الامامیة. وکان مولد المنتظر لیلة النصف من شعبان سنة 255» (١٥) ۔ ائمہ اہل بیت (علیہم السلام) میں سے ابومحمد حسن عسکری ہیں ۔ ان کے صرف ایک بیٹے تھے جن کا نام ابوالقاسم محمد منتظر ہے جوقائم ، حجت ، مہدی اور صاحب الزمان کے نام سے مشہور ہیں اور شیعوں کے نزدیک بارہویں اور آخری امام ہیں ، ن کی ولادت ٢٥٥ ہجری کو شب نیمہ شعبان میں ہوئی ہے ۔
١٥۔ جمال الدین محمد بن یوسف زرندی حنفی کہتے ہیں : «الامام الثانى عشر صاحب الکرامات المشتهر الذى عظم قدره بالعلم واتباع الحق والأثر، القائم بالحق والداعى الى نهج الحق... وکان مولده على ما نقلته الشیعة لیلة الجمعة للنصف من شعبان خمس وخمسین ومأتین بسرّ من رأى فی زمان المعتمد. وامه نرجس بنت قیصر الرومیة...» (١٦) ۔ بارہویں امام مشہور کرامات کے مالک ہیں ،آپ وہ ہیں جو خدا اور سنت نبوی کی کماحقہ پیروی کرتے ہیں ،آپ وہ ہیں جو حق اور راہ حق کی طرف دعوت دینے والے ہیں ۔ شیعوں کے نقل کے مطابق ان کی ولادت شب نیمہ شعبان ٢٥٥ ہجری کو سامراء میں ہوئی ،ان کی والدہ کا نام نرجس بنت قیصر روم ہے (١٧) ۔
حوالہ جات :
1. مروج الذهب، ج 4، ص 112.
2. وفیات الاعیان، ج 4، ص 176.
3. المختصر فی اخبار البشر، معروف به تاریخ ابوالفداء، ج 1، ص 361.
4. الشذرات الذهبیه، ص 117 و 118 .
5. نورالابصار، ص 341 و 342 .
6. امّ ولد به کنیزى مى گویند که از مولاى خود صاحب فرزند شده باشد.
7. الوافى بالوفیات، ج 2، ص 336.
8. روضة الصفا، ج 3، ص 59.
9. تذکرة الخواص، ص 377.
10. مطالب السوول فی مناقب آل الرسول، ج 2، ص 152 و 153، باب 12.
11. مفتاح النجا فی مناقب آل العباس، ص 104.
12. صواعق المحرقه، ص 208.
13. نهایة الارب، ص 118.
14. الفصول المهمه، ص 273.
15. المرقاة فی شرح المشکاة، ج 10، ص 336 و 337.
16. معراج الوصول الى معرفة فضل آل الرسول.
17. اهل بیت از دیدگاه اهل سنت، على اصغر رضوانى، ص 192.
متعلقہ تحریریں:
خصائص و امتيازات امام عصر
ظہور مہدی (ع) کا عقیدہ اسلامی عقیدہ ہے