امام مہدي (عج) کا انکار کفر ہے
مذکورہ بالا صحابہ اور غير مذکور صحابہ اور ان کے بعد تابعين سے اتني روايتيں مروي ہيں کہ ان سے علم قطعي حاصل ہوجاتا ہے- لہذا ظہور مہدي پر ايمان لانا واجب ہے جيسا کہ اہل علم کے نزديک ثابت شدہ ہے اور اہل سنت والجماعت کے عقائد ميں مدوّن و مرتب ہے-
پہلي حديث:
قال رسول الله(ص) {من انکر المهدي فقد کفر}-
يہ حديث شيعہ اور سني مکاتب کي مشہورترين اور معتبرترين حديث ہے-
سني منابع ميں:
عن جابر بن عبد الله رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: {من کذب بالدجال فقد کفر، ومن کذب بالمهدي فقد کفر}- (1)
جس نے دجال کے وجود اور خروج کو جھٹلايا وه کافر ہے اور جس نے مہدي (عج) کو جهٹلايا وہ کافر ہے-
{من انکر خروج المهدي فقد کفر}- (2)
جس نے قيام مہدي (عج) کو جهٹلايا وہ کافر ہۆا-
عن جابر رضي الله عنه رفعه {من أنکر خروج المهدى فقد کفر بما انزل على محمد}- (3)
جابر بن عبداللہ انصاري (رض) سے روايت مرفوعہ ہے کہ رسول اکرم صلي الله عليہ و آله وسلم نے فرمايا: جس نے قيام مہدي (عج) کا انکار کيا وه ان تمام چيزوں پر کافر ہۆا ہے جو محمد صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم پر نازل ہوئي ہيں-
اس حوالے سے متعدد حديثيں شيعہ اور سني منابع و مصادر سے وارد ہوئي ہيں کہ امام مہدي (عج) کا منکر کافر ہے-
اہل سنت ہي کي کتابوں ميں تصريح ہوئي ہے که امام مہدي عليہ السلام کے قيام کے اثبات کے حوالے سے وارد ہونے والي تمام حديثيں صحيح ہيں اور يہ حديثيں ابوداۆد ، ترمذي و احمد و ديگر نے ابن مسعود و ديگر سےنقل کي ہيں -
حديث مستند ہے اور کفر کا معيار بھي واضح ہے--- چنانچہ کسي کے لئے بھي جائز نہيں ہے کہ کسي پر کفر کا الزام لگائے ہاں مگر وہ لوگ جو مہدي (ع) کے منکر ہيں؛ ان کو ہم نہيں رسول اللہ (ص) کافر قرادے چکے ہيں-
حوالہ جات:
1- عقد الدرر في اخبار المنتظر، ج1، ص36-
2- فرائد السمطين، ج2، ص334-
3- لسان الميزان، ابن حجر، ج 5، ص 130-
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
متعلقہ تحریریں:
حضرت امام مھدي عيلہ السلام کي ولادت کے متعلق بعض سني حضرات کے خيالات
انتظار کا مفہوم