رسول (ص) نے اپنے بيٹے سے جناب نرجس (س) کا عقد پڑھ ديا
جناب نرجس، امام زمانہ (عج) کي والدہ
حضرت نرجس (س) بادشاہ روم کي بيٹي ہيں
شمعون نے قبول کر ليا اور رسول (ص) نے اپنے بيٹے سے ميرا عقد پڑھ ديا- حاضرين اس نکاح کے گواہ ہوئے- ميں نے اپني جان کے خوف سے يہ خواب اپنے والد اور دادا سے بيان نہ کيا اور بيمار ہوگئي- تمام ڈاکٹروں کو ميرے علاج کے ليے بلايا گيا ليکن وہ علاج نہ کر سکے- ميرے دادا ہر جگہ سے، مايوس ہوگئے تھے- مجھ سے کہنے لگے تم کيا چاہتي ہو؟ ميں نے کہا : تمام مسلمان قيديوں کو رہا کر ديا گيا- ميں نے کچھ کھانا کھايا اور ايسے ظاہر کيا کہ جيسے کچھ افاقہ ہوا ہے- اس سے دادا بہت خوش ہوئے اور قيديوں کے ساتھ مہرباني سے پيش آئے- اس طرح چودہ راتيں گذر گئيں- ايک رات کو حضرت فاطمہ زہرا (س)، حضرت مريم (س) اور ہزاروں بلند پايہ عورتيں مجھے ديکھنے کے ليے آئيں- جناب مريم نے مجھ سے فرمايا: يہ خاتون جنت کي عورتوں کي سردار اور تمہارے شوہر کي جدہ ہيں- ميں اس سے لپٹ کر رونے لگي اور يہ شکوہ کيا کہ ميرے سرتاج ديکھنے کيوں نہيں آتے؟ فرمايا: تم مشرک ہو اور ميرا بيٹا مشرک کے ديدار کو نہيں آ سکتا- بہن مريم تمہارے دين سے بيزار ہيں- گواہي دو کہ خدا ايک ہے اور ميرے والد اس کے رسول (ص) ہيں- ميں نے گواہي دي اور حضرت فاطمہ (س) نے مجھے گلے لگايا اور فرمايا: اب تم يہ اميد کر سکتي ہو کہ ميرا بيٹا تمہيں ديکھنے آئے گا دوسري رات کو گيارہويں امام مجھے ديکھنے آئے اور ميں نے ان سے گلہ کيا- انہوں نے فرمايا: ميرے آنے ميں تمہارا شرک مانع تھا- اب ميں ہر شب اس وقت تمہارے ديدار کے ليے آيا کروں گا جب تک نہ دونوں يکجا ہوجائيں گے-
شعبہ تحرير و پيشکش تبيان