امام زمان عليہ السلام کي حکومت ميں سياسي اور معاشرتي طرز
امام زمان عليہ السلام کا طرز حکومت
حضرت امام زمان کے دور حکومت کي اہم خصوصيات ميں يہ بھي ہو گا کہ وہ باطل حکومتوں سے مقابلہ کريں گے اور اقامہ قسط اور صحيح معنوں ميں عدل قائم کرنے کے ساتھ کلمہ کو ترويج ديں گے - اس بارے ميں بہت سي روايات موجود ہيں جن ميں چند پر بات کرتے ہيں -
امام باقر عليہ السلام کا فرمان ہے کہ جب حضرت امام مھدي کي حکومت قائم ہو گي تو ہر باطل حکومت ختم ہو جاۓ گي - اس روايت سے يہ اندازہ لگايا جاتا ہے کہ امام عليہ السلام کا سب سے پہلا کام باطل حکومتوں کے ساتھ جنگ ہو گي -
امام رضا عليہ السلام فرماتے ہيں کہ وہ لوگوں کے درميان عدل قائم کريں گے اور ان کي حکومت ميں کوئي بھي انسان دوسرے پر ظلم نہيں کرے گا -
انتظام اور قوانين کا طريقہ کار
حضرت امام عصر عليہ السلام اپني حکومت کو چلانے کے ليۓ ايسے عہدہ داروں کا انتخاب کريں گے جو اسلامي مصلحت اور رضايت خدا کے بغير کسي بھي چيز کے بارے ميں نہيں سوچيں گے -
اقتصادي طريقہ کار
روايات کے مطابق حضرت امام مھدي عليہ السلام کي حکومت ميں غربت کا خاتمہ ہو جاۓ گا اور ان کي حکومت ميں زمين پر کوئي بھي فتنہ باقي نہيں رہے گا - حضرت امام زمان عليہ السلام کي حکومت کے دوران غلاموں کو آزادي نصيب ہو گي ، قرض داروں کو نجات نصيب ہو گي ، دولت کي ريل پيل ہو گي ، ہر کسي کے ليۓ اتني دولت ہو گي جتني وہ اٹھا سکے ، دولت کو طلب کرنے والوں کے اختيار ميں دے ديا جاۓ گا ، تمام شہروں اور علاقوں ميں عدل کا بول بالا ہو گا اور ذخيرہ اندوزي کرنے والوں سے مبارزہ کيا جاۓ گا -
زمانے کو تين بنيادي محور کے مطابق ڈھالا جاۓ گا
1- کتاب و سنت کو بنيادي حيثيت حاصل ہونا
2- نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اور امان عليھم السلام کے طريقوں پر معاشرے کي تنطيم
3- تمام حکومتي ، معاشرتي اور سياسي امور ميں کلمہ کے حقيقي معنوں ميں عدل و انصاف کا قيام
شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان