علم رياضي اور علم نجوم کا مسئلہ
حضرت علي (ع) اور اصول رياضي
حضرت علي (ع) کي خدمت ميں ايک يہودي عالم حاضر ہوا اور پوچھا قرآن اصحاب کہف کي غار ميں مدت اقامت کے بارے کيا کہتا ہے:
" و لبثو في کفھم ثلث مائة سنين و ازدادو اتسعا" (سورہ کہف 25)
يہ کيوں نہيں کہتا ثلاث مدة و تسنع سنين يعني 300 سال شمسي 309 سال قمري کو ايک عبارت ميں جمع کرديا ہے- اس کا مقصد يہ ہے کہ يہودي شمسي سال کو 325 دن حساب کرتے ہيں جبکہ قمري سال 354 دن اور آٹھ گھنٹے 48 منٹ ہيں- دانشور بہت سے تجربوں کے بعد سمجھے ہيں کہ ايک قمري مہينہ 29 دن اور 12 گھنٹے، 44 منٹ کا ہوتا ہے بنابريں ايک قمري مہينے کي مدت کو 12 پر ضرب ديں تو يوں ہوگا:
48 منٹ
8 گھنٹے
354 دن
12 مہينے
44 منٹ
12 گھنٹے
29 دن
اور 309 قمري بغير کسر کے اس طرح ہوں گے:
109386= 309*354
جب 48 منٹ 8 گھنٹے 30/11 حصہ ايک دن ہے-
بنابرين 110= 300*30/11
جب قمري سال ميں دوسرا پانچواں ساتواں دسواں شمار ہوگا-
يعني 355 دن تو اس لحاظ سے 9 سال قمري ميں 4 بچ جائيں گے کيونکہ نواں سال دسويں سال کے نزديک ہے پس
109400 40+110+109386
بنابرين 300 قمري سال سے بغير کمي و زيادتي کے برابر ہيں-
پيشکش: شعبہ تحرير و پيشکش تبيان