رسول خدا سے اميرالمؤمنين کي قربت کے پہلو 26
"ليلۃالمبيت" ايک ايسي رات ہے جو تاريخ اسلام ميں پيغمبر خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے خلاف مشرکين کي بغاوت کے حوالے سے ثبت کي ہے مشرکين کے سرغنوں نے اس رات دسيوں نوجوانوں کو مسلح کرکے رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے گھر پر حملہ کرنے اور آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو قتل کرنے کي سازش بنائي- جبرائيل (ع) نے يہ خبر رسول خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو پہنچادي اور آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو اللہ کا يہ حکم پہنچايا کہ علي (ع) کو اپنے بستر پر لٹا ديں اور خود مکہ سے نکل جائيں- علي عليہ السلام نے دريافت کيا: "کيا آپ محفوظ رہيں گے؟ اور رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا: بے شک ميں محفوظ رہوں گا چنانچہ علي عليہ السلام نے مسکرا کر حامي بھري اور رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے بستر پر ليٹ گئے- (39)
بے شک کسي ميں بھي نہ اتني جرأت تھي اور نہ ہي قوت تھي کہ اتنے بڑے خطرے کا سامنا کرتا اور قريش کے حملے سے باخبر ہوتے ہوئے ايسے بستر پر ليٹ جائے جو اس حملے کا نشانہ تھا اور اسي حال ميں شجاعت کا ايسا مظاہرہ کرے جو علي (ع) نے کيا اور دشمن کو وہ جواب دے جو علي (ع) نے ديا: "کيا تم نے محمد صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو ميرے سپرد کيا تھا؟"- اس رات کون مسلح دہشت گردوں کو دھمکا کر رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے گھر سے دور کرسکتا تھا؟ علي (ع) نے انہيں دھمکي دي اور انہيں گھر سے نکال ديا اور انہيں رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کا پتہ دينے سے انکار کيا-
--------
مآخذ
39ـ يعقوبي، تاريخ يعقوبي، ج 2، ص 39.