• صارفین کی تعداد :
  • 2301
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو 19

امام علی

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو 15

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو 16

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو 17

رسول خدا سے اميرالمۆمنين کي قربت کے پہلو 18

... چنانچہ پيغمبر صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے مکتب نبوت و رسالت کے تربيت يافتہ علي عليہ السلام کو رسالت و نبوت کي تکميل کے لئے ولي اور وصي و جانشين کے عنوان سے مقرر و متعارف کرايا اور فرمايا: ہر پيغمير کا ايک لائق و قابل و شائستہ جانشين اور وصي ہوتا ہے اور ميرے نزديک ايسا فرد صرف اور صرف علي (ع) ہيں پس ان کي بات سنيں اور ان کي اطاعت کريں- (31)

امام علي عليہ السلام کے افتخارات ميں سے ايک يہ ہے کہ آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے صدر اول ميں تبليغ دين، جنگ، قبائلي اختلافات حل کرنے، زکواۃ کي وصولي، قضاوت اور آيات قرآني بالخصوص سورہ برائت کي تبليغ و ابلاغ ميں رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي مدد و نصرت کي اور جنگوں ميں رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے علمدار رہے؛ چنانچہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کو دنيا اور آخرت ميں اپنا علمدار قرار ديا- آپ (ع) رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے نمائندے کي حيثيت سے مختلف علاقوں اور قبائل ميں حاضر ہوئے-

...........

مآخذ

31ـ ابن هشام، سيرة النبي، ج 2، ص 126 / ابن سعد، طبقات، ج 2، ص 65.  بحار الانوار ج25 ص284 ميں أبو سعد الواعظ سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے ايک حديث کے ضمن ميں علي (ع) سے مخاطب ہو کر فرمايا: " --- حسبك أن تكون مني وأنا منك ترثني وأرثك" آپ کے لئے يہي کافي ہے کہ آپ مجھ سے ہيں اور ميں آپ سے ہوں اور آپ ميرے وارث ہيں اور ميں آپ کا وارث ہوں-