• صارفین کی تعداد :
  • 1806
  • 3/24/2012
  • تاريخ :

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 14

امام علی

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 10

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 11

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 12

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 13

بقلم حميد قرباني

... اور ان احاديث کي طرف اشارہ کيا جو رسول اللہ (ص) سے قريش کے بارے ميں وارد ہوئي ہيں- مثلاً قريشيوں نے "الائمۃ من قريش" (ائمہ قريش سے ہيں)، اور اس حديث کي طرف بھي کہ "الناس تبع لقريش وقريش أئمة العرب" (لوگ قريشيوں کے پيروکار ہيں اور قريش عرب کے ائمہ ہيں)؛ اور يہ کہ "لا تسبقوا قريشاً" (قريش سے قدم آگے مت بڑھاۆ)، ... سے استناد کيا اور انصار کا ذکر کيا اور انصار کے حق ميں رسول اللہ (ص) کے اقوال سے استناد کيا جيسے "مَنْ أَحَبَّ الْأَنْصَارَ أَحَبَّهُ اللَّهُ وَ مَنْ أَبْغَضَ الْأَنْصَارَ أَبْغَضَهُ اللَّه‏" (جس نے انصار سے محبت کي اللہ اس کو دوست رکھتا ہے اور جو انصار سے دشمني کرے اللہ اس سے دشمني کرتا ہے ...؛ جو بھي اصحاب کے فضائل ميں جو بھي جانتا تھا بيان کررہا تھا اور ہر کوئي اپنے اعزاز و افتخار کے اثبات کے لئے کہتا تھا کہ فلان شخص ہم ميں سے تھا؛ اور قريشي کہتے تھے کہ: رسول اللہ (ص) ہم ميں سے تھے اور حمزہ اور جعفر اور عبيدہ بن حارث اور زيدبن حارثہ اور عمر اور سعد و ابي عبيدہ اور سالم اور ابن عوف ہم ميں سے تھے اور يہ گروہ 200 افراد پر مشتمل تھا جن ميں مولي الموحدين اميرالمۆمنين علي ابن ابي طالب عليہ السلام اور حسنين عليہماالسلام اور ابن عباس اور محمد بن ابي بکر، عبداللہ بن جعفر اور عمار اور مقداد اور ابوذر اور  طلحہ اور زبير اور سعد بن ابي وقاص اور عبد الرحمن بن عوف شامل تھے جبکہ انصار ميں جابر بن عبداللہ انصاري اور انس بن مالک اور زيد بن ارقم، اور ابوايوب انصاري، زيد بن ثابت، ابو ميثم بن تيجان ہور محمد بن سلمہ اور ابي بن کعب اور قيس بن سعد بن عبادہ اور عبداللہ بن ابي اور ابوليلي اور اس کا بيٹا، شامل تھے...

-------------

منبع: راسخون