• صارفین کی تعداد :
  • 1635
  • 3/23/2012
  • تاريخ :

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 5

بسم الله الرحمن الرحیم

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 1

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 2

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 3

ولايت علي عليہ السلام کي معرفت 4

بقلم حميد قرباني

طرائف المقال ميں منقول ہے: مأمون عباسي نے امام رضا عليہ السلام کي خدمت ميں عرض کيا: آپ کے جد امجد حضرت علي (ع) کي امامت و خلافت پر دليل کيا ہے؟

امام عليہ السلام نے فرمايا: اللہ تعالي کا قول "انفسنا" علي (ع) کي خلافت کي دليل ہے-

مأمون نے کہا: ہاں! بشرطيکہ "نسائنا" نہ ہو-

امام (ع) نے فرمايا: ہاں بشرطيکہ "ابنائنا" نہ ہو-

اور يوں مأمون خاموش ہوگيا- (13)

حديث کي شرح:

علامہ سيد محمد حسين طباطبائي اس حديث کي تشريح ميں لکھتے ہيں:

يہ جو امام رضا عليہ السلام نے فرمايا ہے کہ انفسنا سے مراد يہ ہے کہ خداوند متعال نے علي (ع) کي جان کو پيغمبر اکرم (ص) کي جان قرار ديا ہے اور مأمون نے کہا ہے کہ يہ بات درست ہوتي بشرطيکہ نسائنا کا لفظ آيت ميں نہ آتا يعني يہ کہ انفس سے مراد امت کے مرد ہيں چنانچہ يہ کوئي فضيلت نہيں ہے- يہاں امام رضا عليہ السلام نے فرمايا کہ: تمہارا يہ اعتراض يہ ہوتا بشرطيکہ "ابنائنا" کا لفظ نہ ہوتا يعني يہ کہ ابنائنا کا لفظ مأمون کے استدلال کا رد کرتا ہے کيونکہ اگر انفسنا سے مراد مرد ہوتے تو ابنائنا کا لفظ لانے کي ضرورت نہ ہوتي- (تفسير الميزان جلد سوم)

زمخشري نے تفسير الکشاف ميں مباہلہ کے بارے ميں لکھا ہے: صبح کا وقت تھا، رسول اللہ (ص) نے امام حسين (ع) کو گود ميں اٹھا رکھا تھا اور امام حسن (ع) کا ہاتھ پکڑ کر تشريف لا رہے تھے اور آپ (ص) کے پيچھے سيدہ فاطمہ سلام اللہ عليہا تھيں جبکہ علي عليہ السلام سيدہ (س) کے پيچھے پيچھے آرہے تھے-

رسول اللہ (ص) نے افراد خاندان سے مخاطب ہوکر فرمايا: ميں دعا کرتا ہوں اور تم آمين کہو-

نجران کے بشپ نے کہا: اے نجران کے مسيحيو! ميں ايسے چہرے ديکھ رہا ہوں کہ اگر خدا سے التجا کريں کہ پہاڑوں کو اکھاڑ دے تو خدا ان کي خاطر ايسا ہي کرے گا؛ ...

-------------

مآخذ:

13. الکشاف 1/193- تفسير فخر رازي 8/88-