ہوائي جہاز
وہ ديکھو! ہوائي جہاز آ رہا ہے
نظر آتا ہے دور سے يوں فضا ميں
پرندوں کے مانند پردار ہے يہ
يہاں ہے اگر آج تو کل وہاں ہے
بہت دور اڑتا ہے جب يہ ہوا پر
جواں ہو کے ہم بھي چلائيں گے اس کو
ہواۆ ں پہ اڑتے پھريں گے جہاں ميں
کوئي گيت اڑتے ہوئے گا رہا ہے
کوئي چيل اڑتي ہو جيسے ہوا ميں
پر ان سے سوا تيز رفتار ہے يہ
پرندوں ميں اس کي سي تيزي کہاں ہے
نظر آتا ہے ايک دھبہ فضا پر
خريديں گے اس کو اڑائيں گے اس کو
کبھي اس زميں پر کبھي آسماں ميں
شاعر کا نام : اختر شيراني
پيشکش: شعبہ تحرير و پبشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
برسات