او صبح کے ستارے
جلوہ دکھا رہا ہے! کرنيں لٹا رہا ہے!
کيا جي لبھا رہا ہے!
اوصبح کے ستارے!
محفل تري کہاں ہے؟ منزل تري کہاں ہے؟
کس سمت جا رہا ہے؟
اوصبح کے ستارے!
سارے جہاں کے اوپر اس آسماں کے اوپر
کيوں جھلملا رہا ہے؟
او صبح کے ستارے !
کس کا خطرہے تجھ کو؟ ہاں کس کا ڈر ہے تجھ کو؟
کيا سورج آرہا ہے؟
اوصبح کے ستارے!
دم بھر کا يہ سماں ہے تو اس کا ميہماں ہے
کيوں مسکرا رہا ہے؟
اوصبح کے ستارے!
خاموش ہے زمانہ بے ہوش ہے زمانہ
ليکن تو گا رہا ہے
اوصبح کے ستارے!
چپ چاپ سو رہا ہوں نيندوں ميں کھو رہا ہوں
کيوں گد گدا رہا ہے؟
اوصبح کے ستارے!
کيوں اتنا ڈر رہا ہے؟ کيوں منہ اتر رہا ہے؟
کيوں تھرتھرا رہا ہے؟
اوصبح کے ستارے!
آ ميں گلے لگا لوں! ساتھي تجھے بنا لوں
تو دل لبھا رہا ہے
اوصبح کے ستارے
شاعر کا نام : اختر شيراني
پيشکش: شعبہ تحرير و پبشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
راوي