• صارفین کی تعداد :
  • 2967
  • 11/18/2011
  • تاريخ :

اور آ گئيں بي مينڈکي

سوالیہ نشان

گھبرا گئيں بي مينڈ کي!

تنگ آ گئيں بي مينڈکي!

ہاتھ آ گئيں بي مينڈکي!

کام آ گئيں بي مينڈکي!

لہرا گئيں بي مينڈکي!

اور آ گئيں بي مينڈکي!

مرجھا گئيں بي مينڈکي!

فر ما گئيں بي مينڈکي!

                 باد ل اٹھا اور چھا گيا

ساون کا مينہ برسا گيا

جنگل ميں جل تھل ہو گيا

نہروں ميں پاني آ گيا

بچوں نے جب ديکھا انہيں

سبزے پہ لپکے گھير کر

بي مينڈکي نے جس گھڑي

ديکھا انہيں منہ پھير کر

بھاگيں کبھي- اچھليں کبھي

دوڑيں کبھي- اچکيں کبھي

لپکيں کبھي- کوديں کبھي

پھانديں کبھي، پھدکيں کبھي

سبزے کے اندر چھپ رہيں

جب تھک گئيں اکتا گئيں

بچوں کے ہاتھوں سے مگر

جاتيں کہاں- ہاتھ آ گئيں

مردہ بني تھيں مکر سے

بچے يہ سمجھے مر گئيں

تنگ آ کے ان کے ظلم سے

دنيا سے رحلت کر گئيں

پھينکا پکڑ کر ايک نے

بي مينڈکي کو نہر ميں

بي مينڈکي نے آپ کو

بہتا جو پايا لہر ميں

پياسي جو تھيں کچھ دير سے

سيروں ہي پاني پي گئيں

پھر لپکيں خشکي کي طرف

بچوں نے ديکھا جي گئيں

چپکے سے اک لڑکا بڑھا

اور ہاتھ مارا زور سے

بي مينڈکي کا سر لگا

پتھر کي چبھتي کور سے

بي مينڈکي ميں دم نہ تھا

ديکھا جو مٹھي کھول کر

بچوں نے چلا کر کہا

لو اب کے تو سچ مچ سفر

شاعر کا نام : اختر شیرانی


متعلقہ تحريريں:

تتلي