تو سب کا مالک
بے آسرا ہم
بندوں پہ شفقت
ليتے ہيں ہر دم
تو نے بنائي
يہ خوب صورت
حيوان انساں
شہر اور بياباں
روشن کئے ہيں
يہ ننھے ننھے
باغوں ميں تو نے
پھول اور پھل سب
تو نے سمجھ کو
لکھنا سکھايا
ہے عام سب پر
اختر کو يا رب
سب کا خدا تو!
اور آسرا تو!
ہے کام تيرا!
ہم نام تيرا!
يہ ساري دنيا!
يہ پياري دنيا!
تو نے بنائے!
تو نے بسائے!
تو نے يہ تارے!
يہ پيارے پيارے!
پودے اگائے!
بڑھنا سکھايا!
پڑھنا سکھايا!
احسان تيرا!
ہے دھيان تيرا!
تحریر: اختر شیرانی
متعلقہ تحريريں:
چوہوں کا اجلاس
اپنا قائد
ظالم شير اور ہاتھي
دريا
جنگل کا بادشاہ
دوستوں کو ارسال کریں