شیخ صدوق كا علمی مقام
شیخ صدوق كا علمی مقام
آھستہ آھستہ حضرت امام عصر ارواحنا لہ الفداء كی دعا كے طفیل شیخ صدوق كے وجود كی بركتیں بڑھتی گئیں اور شھرت عالم گیر ھوتی گئی، تمام دانشوروں نے اپنی زبان سے آپ كی مدح و ثناء كی اور آپ كی عظمت اور وسعت علم كو سلام كیا ۔ بغداد كے سفر كے بعد آپ كی علمی شھرت نے اس علاقہ كے دانشمندوں، علماء كے دلوں پر اس قدر اثر كیا كہ سب كو اپنی طرف كھینچ لیا اور انھیں اپنے شمع وجود كی كرنوں سے مستفیض فرمایا ۔
شیخ صدوق كو صرف ایك محدث، فقیہ یا اصولی كا نام نھیں دیا جا سكتا بلكہ آپ كی مختلف قسم كی تصنیفات اور آپ كے حق میں علمائے دین كے اقوال كو مدنظر ركھتے ھوئے آپ كے وسیع علم كے ساحل تك رسائی حاصل كریں گے ۔
عالم اھل سنت عمر رضا كحالہ آپ كے بارے میں لكھتے ھیں : محمد بن علی بن حسین (ابوجعفر) شیعہ مفسر، فقیہ، اصولی، محدث، حافظ، رجال سے آشنا .... تھے ۔ آپ نے بیشتر وقت اور زحمتوں كو احادیث كی جمع آوری، تدوین، ان كی باب بندی، احادیث كی نشر و اشاعت اور مختلف موضوعات پر كتب كی تصنیف میں لگایا اور یہ چیزیں ان علوم پر كامل تسلط كے بغیر ناممكن ھیں ۔ صدوق كے زمانے میں تحقیق و تحریر كے وسائل كے كم ھونے یا نہ ھونے كے برابر ھونے میں بھی آپ كی طاقت فرسا كوشش و زحمت كی دلیل ھیں، اگرچہ آج تحقیق و تصنیف كے وسائل كی بھر مار ھے پھر بھی ایسا كام ایك علمی گروہ بھی انجام نھیں دے سكتا ۔
صدوق نے آثار معصومین علیھم السلام كی ترتیب و تنظیم میں اپنے ماھرانہ عمل سے ایسا چشمہ جاری كر دیا كہ آئندہ نسلیں اس سے نكلی ھوئی پاكیزہ اور رواں نھروں سے بشریت كے علمی اور دینی تقاضوں كو پورا كر سكیں ۔
امامی فقیہفقھاء كی سوانح حیات لكھنے والوں میں بعض ایسے ھیں جنھوں نے شیخ صدوق سے اپنا قلم روك لیا اور انھیں فقھاء كی فھرست میں نھیں لائے ھیں جب كہ صدوق نے كتب اربعہ كی معروف كتاب من لایحضرہ الفقیہ اور دوسری بھت سی كتابوں میں روایات كو فقھی موضوع كے تحت درج كیا ھے اور اس كے مقدمہ میں فرماتے ھیں : جن كو میں نے اپنی كتاب میں درج كیا ھے اسی كے مطابق فتویٰ دیتا ھوں یعنی كتاب میں مندرجہ روایات، احكام میں ان كے نظریات كے مطابق ھیں ۔ اسی طرح آپ كی مشھور كتاب المقنع كا شمار عالم تشیع كی بنیادی فقھی كتب میں ھوتا ھے جو كہ كاملا ً فتوائی لحاظ سے ھے اور آپ كے بعد كے تمام فقھاء نے آپ كی اس كتاب سے آپ كے فقھی نظریات كے مطابق استناد كیا ھے ۔ اس كے علاوہ بھت سے رجال نویسوں نے آپ كو فقھاء كے زمرے میں جگہ دی ھے ۔ عالم تشیع كے عظیم عالم دین شیخ طوسی علیہ الرحمہ اپنی كتاب الفھرست میں صدوق كو اس طرح یاد فرماتے ھیں : ھمارے بزرگ اور ھمارے فقیہ اور شیعیان خراسان كی آبرو ۔
مولف : محمد حسین فلاح زادہ
مترجم : ذیشان حیدر زیدی
(گروه ترجمه سایت صادقین)
متعلقہ تحریریں:
شیخ صدوق كی ولادت
شیخ صدوق كا حسب و نسب
شیخ صدوق ؛ حدیث صداقت
سید رضی اور ایك بے موقع غروب
سید رضی اور علماء اہل سنت كی نگاہ میں