شیخ صدوق كا حسب و نسب
خاندان بابویہ ایران كے ان مشھور ترین خاندانوں میں سے ھے جس سے قلب ایران میں تقریباً تین سو سال تك نامور علماء پیدا ھوتے رھے ھیں، صدوق كو اس خاندان كی بھت عظیم شخصیت كے طور پر جانا جاتا ھے ۔
”بابویہ“ شیخ صدوق كے پر دادا ھیں، آپ كے والد محترم یعنی علی بن حسین بن موسی ابن بابویہ اس خاندان كے پھلے وہ شخص ھیں جو ابن بابویہ كے لقب سے ملقب ھوئے ۔ ابن بابویہ خود بھی شیعہ علماء میں سے تھے اور مختلف موضوعات پر سو سے زیادہ كتابیں ضبط تحریر كی تھیں، وہ اپنے زمانے میں قم اور اس كے گرد و نواح كے شیعوں كے رھبر كی حیثیت سے تھے، انھوں نے غیبت امام آخر عجل اللہ فرجہ الشریف اور حسین بن روح كی خاص نیابت كے زمانے كو درك كیا تھا ۔
یہ عظیم زاھد اور متقی عالم دین قم ھی میں ایك دكان ركھتے تھے وہ علمی مشغولیات كے ساتھ كچھ وقت تجارت میں بھی صرف كرتے تھے اور اس سے ھونے والی آمدنی سے امرار معاش كیا كرتے تھے لیكن درحقیقت وہ اس قدر عظیم عالم دین تھے كہ نہ صرف یہ كہ اپنے زمانے كے درمیان عظیم علمی منزلت كے حامل تھے بلكہ آج بھی علوم دینیہ كے طلاب اور اساتید كے درمیان احترام كی نظر سے دیكھے جاتے ھیں ۔
مولف : محمد حسین فلاح زادہ
مترجم : ذیشان حیدر زیدی
(گروه ترجمه سایت صادقین)
متعلقہ تحریریں:
سید رضی اور عظیم ذمہ داری
سید رضی اور بحر بے كراں كا ایك قطرہ
سید رضی اور تربیتی جلوے
سید رضی اور پہلی یونیورسٹی
سید رضی اور گلستان معرفت