ایک گھنٹے میں 760 باد و باراں طوفان
سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق کے مطابق کرہ ارض پر ہر ایک گھنٹے میں سات سو ساٹھ بادو باراں طوفان آتے ہیں۔ یہ اعداد و شمار و یانا میں اراضی سائنس کے ایک اجلاس میں پیش کیے گئے جو گزشتہ ایک صدی سے استعمال ہونے والے اعداد و شمار سے کہیں کم ہیں۔
اس نئی تحقیق میں عالمی سطح پر کام کرنے والے مانیٹرنگ سٹیشنوں کا استعمال کیا گیا ہے جو بادلوں میں بجلی کی گرج سے پیدا ہونے والے بادو باراں طوفان کا پتہ لگاتے ہیں۔ اس بات کی تصدیق ہو چکی ہے کہ باد و باراں طوفان زیادہ ترگرم علاقوں میں ہی آتے ہیں اور کانگو اس کا ہاٹ سپاٹ ہے۔خیال ہے کہ بادو باراں طوفان کی تعداد کا پتہ لگانے کی کوشش پہلی مرتبہ سنہ انیس سو بیس کی دہائی میں کی گئی تھی۔اس وقت کے نظام کے تحت محکمئہ موسمیات کے مراکز کو اپنے ارد گرد آنے والے بادو باراں طوفان کی تعداد لکھنی ہوتی تھی۔
ایک برطانوی ماہرِ موسمیات نے انہیں اعدادو شمار کو جمع کرنے کے بعد لکھا تھا کہ دنیا بھر میں ایک گھنٹے میں ایک ہزار آٹھ سو بادو باراں طوفان آتے ہیں۔ تاہم اس تحقیق کے اعداد و شمار نامکمل اور قیاس پر مبنی تھے۔
سنہ انیس سو پچاس کی دہائی میں دو سائنسدانوں نے ایک ہوائی جہاز میں ایسے آلات کے ساتھ تقریباً اکیس باد و باراں طوفان کے اوپر سے گزر کر دیکھا جو ہوا میں کرنٹ اور وولٹیج کی پیمائش کر سکتے تھے۔
اس تحقیق میں دنیا بھر میں ہر سال دو ہزار سے لیکر ساڑھے تین ہزار باد و باراں طوفان بتائے گئے۔
حال ہی میں ہونے والی تحقیق میں بالکل مختلف تکنیک اختیار کی گئی اور دنیا بھر کے چالیس مانیٹرنگ مراکز کو اس میں شامل کیا گیا۔
ستمبر سنہ دو ہزار دس میں تازہ اعدادو شمار کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد یہ انکشاف کیا گیا کہ ان بادو باراں طوفان کی تعداد فی گھنٹہ سات سو ساٹھ ہے۔
مختلف مقامات پر ان کا ایک ہائی ٹائم ہوتا ہے اور زیادہ تر بادو باراں طوفان دوپہر میں آتے ہیں۔
بشکریہ بی بی سی اردو ڈاٹ کام
متعلقہ تحریریں:
کئی سو نئے سیاروں کی نشاندہی
کرہ ارض کا مرکز ( حصّہ چہارم )
کرہ ارض کا مرکز ( تیسرا حصّہ )
مریخ کے تودوں کی ہیئت ہر سال بدلتی ہے
کرہ ارض کا مرکز ( حصّہ دوّم )