مریخ کے تودوں کی ہیئت ہر سال بدلتی ہے
سیارہ مریخ کے بارے میں سامنے آنے والی تازہ معلومات سے پتہ چلا ہے کہ مریخ کے شمالی قطب پر موجود ریت کے بڑے بڑے تودے منجمد نہیں بلکہ ان کی ہیئت ہر مارشین سال میں تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ مریخ کے لیے ناسا کے جدید تکنیکی کیمرے سے جو نئی تصویریں حاصل ہوئی ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس سرخ سیارے پر ریت کے بہت ہی بڑے میدان ہیں جن میں سے کچھ کا رقبہ برطانیہ کے برابر ہے۔
مریخ کا مارشین سال ہمارے زمینی سال کے تقریبا دوگنا ہوتا ہے اور برف پگھلنے کے بعد سے اس کے دو برس تک مسلسل لی گئی بہت سی تصویروں سے مریخ کی سطح کی تبدیلیوں کا پتہ چلتا ہے۔
سائنس میگزین میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق مریخ کی فضا میں موجود کاربن ڈائی اکسائڈ گیس سرد موسم میں ان ریت کے تودے پر جم جاتی ہے اور موسم بہار میں جب یہ گیس دوبارہ شکل بدلتی تو اس تغیر کی وجہ سے ریت کے طوفان آتے ہیں۔
ہم نے ان ریت کے ڈھیروں کو سالہا سال دیکھتے رہنے سے ابھی حال ہی میں نوٹ کیا ہے کہ ان ریتوں میں نئے درّے اور نئے چینلز بنے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ یہ نئي نہریں صرف ایک برس ہی پرانی ہیں اور وہ دوباہ برابر ہوگئی ہیں۔تو وہاں بہت کچھ ہو رہا ہے جس کے متعلق ہمیں پتہ نہیں تھا۔
سیارہ مریخ پر ریت کے ان بڑے بڑے تودوں پر مشتمل میدانوں کا پتہ پہلی بار سنہ انیس سو اکہتر میں میرینر 9 کے مشن سے چلا تھا۔ لیکن اب پہلی بار ’ہائی ریزولیشن امیجنگ سائنس ایکسپریمینٹ‘ سے جو تصویریں حاصل ہوئیں اس سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ مریخ پر زبردست قسم کے ریت کے تودے ہیں۔
یونیورسٹی آف ایریزونا کے سائنس داں الفرڈ مکیوین کہتے ہیں کہ ’ہائیریز کئی برسوں سے موسمی تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ہم بہت دنوں سے یہ دیکھتے رہے کہ اس پر عجیب و غریب قسم کی سرخ دھاریاں پڑتی ہیں، خاص طور پر ریت کے تودوں پر ان کے پگھلنے کے بعد‘۔
پروفیسر میکوین کہتے ہیں کہ ’ہم نے ان ریت کے ڈھیروں کو سالہا سال دیکھتے رہنے کے بعد ابھی حال ہی میں نوٹ کیا ہے کہ ان ریتوں میں نئے درّے اور نئے چینلز بنے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ یہ نئي نہریں صرف ایک برس ہی پرانی ہیں اور وہ دوبارہ برابر ہوگئی ہیں۔ تو وہاں بہت کچھ ہو رہا ہے جس کے متعلق ہمیں پتہ نہیں تھا‘۔
ان کا کہنا ہے اس بارے میں یہ بحث و مباحثہ ابھی جاری ہے کہ جو مریخ پر دیکھا جا رہا ہے اس سے مریخ کے ماحولیات اور موسم کی صورتحال کے بارے میں کچھ کہا جا سکتا ہے یا نہیں۔
بشکریہ بی بی سی اردو ڈاٹ کام
متعلقہ تحریریں:
خلاء سے آسمانی بجلی کی نشاندہی کا منصوبہ
زمین جیسی کھربوں دنیائیں
خوراک کو محفوظ کرنے کے طریقے
خوراک کو محفوظ کرنا
موبائل کی خطرناک شعائوں سے بچنے کا آلہ تیار