امام مہدی (عج) كے عقیدہ پر مسلمانوں كا اجماع (2)
جناب ابن ابی الحدید معتزلی ” شرح نہج البلاغہ “ میں لكھتے ہیں :
”قد وقع اتفاق الفریقین من المسلمین اجمعین علی انّ الدنیا والتكلیف لاینقض الّا علیہ۔“
تمام شیعہ وسنی مسلمانوں كا اس بات پر اتفاق ہے كہ یہ دنیا اور تكلیف ختم نہیں ہوگی مگر یہ كہ حضرت مہدی پر، یعنی حضرت مہدی كے ظہور كے بعد۔
شیخ علی نامف ”غایة المامول“ میں لكھتے ہیں:
”اتّضح مماسبق ان المہدی المنتظر من ہذہ الامة وعلی ہذا سلفاً وخلفاً۔
” مہدی منتظر اسی امت میں سے ہیں اوراہل سنت میں سے جو لوگ گزر گئے اور جو آنے والے ہیں سب كا یہی عقیدہ تھا اور ہے ۔“
علامہ شیخ محمد سفاری حنبلی ؛ ” لوایع الانوار البہیّة“ میں لكھتے ہیں:
”فاالایمان بخروج المہدی واجب كما ہو مقرر عنداہل العلم ومدوّن فی عقاید اہل السنہ والجماعة“
امام مہدی كے خروج اور ظہور پر ایمان ركھنا واجب ہے جیسا كہ یہ بات اہل علم كے نزدیك مشخص اور عقائد ہ اہل سنت والجماعت میں لكھی ہوئی ہے ۔
جناب ابن خلدون ” المقدمہ میں لكھتے ہیں :
”اعلم انّ المشہور بین الكافہ من اہل الاسلام علی ممرالاعصار انّہ لابدّ من آخر الزمان من ظہور رجل من اہل البیت یوید الدّین ویظہر العدل ویتبعہ المسلمون ویستولی علی الممالك الاسلامیہ ویُسمی باالمہدی “
” جان لیں ! تمام اہل اسلام [اعم از شیعہ وسنی ] میں یہ بات مشہور تھی اورہے كہ آخر ی زمانے میں اہل بیت پیغمبر میں سے ایك شخص ظہور فرمائے گا وہ دین كی مدد كرے گا اور عدل كا قیام كرے گا اورتمام مسلمان اس كی پیروی كریں گے، وہ اسلامی ممالك كی سرپرستی كرے گا اوراس كا نام مہدی ہوگا۔
علامہ محمد جواد مغنیہ مصری ” الشیعہ والتشیع “ كے ص، ۶۳۲ پر لكھتے ہیں ”وجود مہدی (عج) كو عقل كے سامنے پیش كیا تو انكار نہیں كیا، قرآن كی طرف رجوع كیا تو اس موضوع كے مشابہ بہت پایا، حدیث نبوی كی طرف مراجعہ كیا، حدیثیں بہت زیادہ تھیں، اہل سنت والجماعت كی كتابوں میں تلاش وجستجو كی تو سب كو اپنا ہم عقیدہ پایا، پس كس طرح یہ مسئلہ [مہدی (عج)] مسائل خرافی میں سے ہے ؟ فاضل مصنف حضرت مہدی (عج) كے بارے میں علماءاہل سنت كے اقوال كو بیان كرنے كے بعد لكھتے ہیں” پس یہ مہدی (ع) جسے ترمذی، ابن ماجہ، ابی داوود، ابن حجر، ابن صباغ مالكی وصفدی وغیرہ كہتے ہیں وہی مہدی موعود ہیں جن كے وجود كے شیعہ قائل ہیں : اگر حضرت مہدی (عج) كا وجود مسائل خرافی میں سے ہے تو اس كے ،ذمہ دار خود پیغمبراكرم (ص) ہیں، اور وہ لوگ جو وجود مہدی (ع) كا مذاق اڑاتے ہیں حقیقت میں یہ لوگ اسلام اور رسول اكرم (ص)كا مذاق اڑاتے ہیں، كیوں كہ پیغمبراكرم (ص) نے فرمایا: ” من انكر المہدی فقد كفر بما انزل علیٰ محمد “ جس نے مہدی كا انكار كیا وہ كافر ہوگیا ۔
قاضی بھلول آفندی المحاكمہ فی تاریخ آل محمد “ میں لكھتے ہیں :”انّ ظہورہ امراتفق علیہ المسلمون فلا حاجة الیٰ ذكر الدلیل۔“حضرت مہدی (عج) كا ظہور ایك ایسا امر ہے جس پر تمام مسلمانوں كا اتفاق ہے، لہذا كسی دلیل كے ذكر كرنے كی ضرورت نہیں ہے ۔
یہ تھے چند بزرگ سنی علماء كے اقوال جن میں وجود اور ظہور حضرت امام مہدی (عج) پر اجماع كا دعوی كیا گیا ہے ۔
مؤلف : حیدری، محمود حسین
متعلقہ تحریریں:
منتظرین کی ذمّہ داریاں
امام زمانہ (علیہ السلام) کے انتظار کی خصوصیات
فتح كا انداز (حصّہ چهارم)
فتح كا انداز (حصّہ پنجم)
فتح كا انداز (حصّہ ششم)