• صارفین کی تعداد :
  • 7404
  • 6/20/2010
  • تاريخ :

پہیلیاں ( 141 تا 150)

سوالیہ نشان

{141}

ايک جگہ پر ليٹي ليٹی

دلي ممبئي کو چھو آئے

سارے

اس کي چھاتي کوٹيں

وہ پھر بھي غصہ نہ کھائے

{142}

بارش سے بچائے وہ

دھوپ ميں دے سايہ

پل ميں تولہ پل ميں ماشہ

بدلے پل پل اس کي کايا

{143}

خدا نے بنايا ہے ايک گھر

بجلي گھر وہ بلندي پر

کبھي وہ کام کرتا ہے

کبھي بند بھي رہتا ہے

نہ کھمبے ہيں نہ ہيں تاريں

نہ ميڑ کہيں ہے اس کا

نہ کوئي بجلي ک اہے بل

مفت ميں چلتا رہتا ہے

{144}

گرمي ہو يا سردي ہو

آگ سينکنا کام ہے اس کا

شکل ہےگول، رنگ ہے کالا

بتلائو کيا نام ہے اس کا

{145}

چھوٹي وہ چيز ہے ليکن

عجب کرشمے دکھاتي ہے

گھر بيٹھے وہ ہم سب کو

دنيا بھر کي سير کراتي ہے

{146}

گونج گونج کيا صدا

بلا بلا بلا بلا

تو نے مارا اس کو تھپڑ

تيرا تھپڑ تجھ کو لگے

{147}

دونوں ہيں وہ ماں بيٹي

باغ کي جانب جائيں

ليموں توڑيں تين مگر

اک اک وہ سب کھائيں

{148}

بن بلائے ڈاکٹر آئے

پوچھے بنا ٹيکہ لگائے

{149}

پيلا رنگ سبز رنگ

ميٹھا اس کا انگ انگ

داڑھي پيٹ کے اندر ہے

لنگڑا ہے اور دو سر ہيں

{150}

اک موتي ہے کھٹا ميٹھا

چھيلے بنا سب ہي کھائيں

 

جوابات :

{141}

سڑک

{142}

چھتري

{143}

سورج

{144}

توا

{145}

ٹي وي

{146}

بازگشت

{147}

ماں۔

بيٹي۔

 نواسي

{148}

مچھر

{149}

آم

{150}

انگور

شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان

تحریر : سید اسد ارسلان


متعلقہ تحریریں:

پہیلیاں (100 تا 110)

پہیلیاں ( 91 تا 100 )