• صارفین کی تعداد :
  • 4927
  • 5/23/2010
  • تاريخ :

لالچی چیونٹی (حصّہ دوّم)

چیونٹی

چیونٹی بولی، " فکر نہ کرو، مجهے پتا ہے کہ مجهے کیا کرنا ہے."

پر دار بولی: " وہاں شہد کی مکهیاں ہیں جن کے ڈنک ہیں۔

چیونٹی بولی: " میں شہد کی مکهیوں سے نہیں ڈرتی، نجهے شہد چاہیئے."

پر دار بولی : " شہد چپکاؤ ہے. تمہارے ھاتھ پاؤں اس میں الجه جائیں گے."

چیونٹی بولی: اگر یونہی ہاته پاؤں چپک جایا کرتے تو کوئی شہد نہ دکها پاتا."

پر دار بولی: " تم بہتر جانتی ہو. لیکن آؤ، میری بات سنو اور شہد کا خیال چهوڑو- میں پر دار ہوں، سالخورده ہوں، اور تجربہ رکهتی ہوں- چهتے کی طرف جانا تمهیں بہت مہنگا پڑے گا اور ممکن ہے تم کسی مصیبت میں گرفتار ہو جاؤ."

چیونٹی بولی: " اگر ممکن ہو تو اپنی مزدوری لو اور مجهے وہاں تک پہنچا دو. اگر تم ایسا کرنے سے قاصر ہو تو زیاده جوش نہ کهاؤ. مجهے کسی سرپرست کی ضرورت نہیں  اور جو نصیحت کرتا ہے مجهے ایک آنکه نہیں بهاتا."

پر دار بولی: " ممکن ہے کوئی ایسا نکل آئے جو تمهیں وہاں تک پہنچا دے لیکن اس میں کوئی بهلائی نظر نہیں آتی اور جس کام کا انجام اچها نہ ہو، میں اس میں معاونت نہیں کرتی."

چیونٹی بولی: " خوا مخواه خود کو خستہ نہ کرو. میں تو آج ہر قیمت پر چهتے تک پہنچوں گی."

 

کتاب کا نام   بے زبانوں کی زبانی    
مولف مهدی آذریزدی
مترجم  ڈاکٹر تحسین فراقی
پیشکش  شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان  

 


متعلقہ تحریریں :

 كوّا اور كبوتر

حلال اور حرام کمائی کے اثرات