• صارفین کی تعداد :
  • 2802
  • 12/21/2009
  • تاريخ :

ظلم کے مقابلے میں کربلا کے درس پرعمل کی ضرورت ( حصہ دوّم)

یا حسین بن علی (ع)

 کربلا ایک ابدی جنگ ہے سلطانوں سے ۔ اس میں شک نہيں کہ کربلا کا سب سے اہم پیغام یہ ہے کہ اللہ کی راہ میں اس پر بھروسہ کرکے ظلم کے ایوانوں کو مسمار کیا جا سکتا ہے ۔ اسی نکتے کے پیش نظر ہی رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سرزمین  فلسطین کے غاصبوں اور صہیونیوں کے بھیس میں یزیدیوں کے مقابلے ميں جد و جہد کرنے والے فلسطینیوں اور ان کی جہادی تنظیموں منجملہ حماس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ فلسطین کی نجات اور فلسطینی امنگوں کی حفاظت کا واحد طریقہ استقامت اور اللہ پر بھروسہ ہے ۔ رہبرانقلاب اسلامی نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل سے ملاقات میں فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی حکومت کی حالیہ دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا :اگر صہیونی حکومت نے فلسطینی عوام اور بالخصوص غزہ کے لوگوں پر دوسری بار جنگ مسلط کی تو اس بار اسے پہلے سے بھی زیادہ شرمناک شکست کا سامنا کرنا ہوگا انھوں نے فرمایا کہ صہیونی حکومت کو اس بار پہلے سے کہيں زیادہ رسوائی کا منہ دیکھنا ہوگا ۔ لبنان اور غزہ پر وحشیانہ حملوں کے بعد بھی صہیونی حکومت کی مسلسل شکست نے اس غاصب حکومت کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ حکومت عنقریب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوا چاہتی ہے کیونکہ گذشتہ برسوں کے حالات اور واقعات کے پیش نظر غاصب صہیونی حکومت اندر سے اتنی زیادہ کھوکھلی ہو چکی ہے کہ اس سے پہلے اس کی مثال نہيں ملتی اس کے ساتھ ہی عالمی سطح پر بھی اس کی جتنی رسوائی ان برسوں میں ہوئی ہے کبھی بھی نہيں ہوئی تھی اور اگر آج صہیونی حکومت غزہ  پر دوبارہ حملے کی  باتيں کرتی ہے تو اس کا مقصد صرف اپنے فوجیوں اور غاصب صہیونیوں کا حوصلہ بڑھانے کے لئے ہے ۔

 تحریر: علی عباس رضوی( اردو ریڈیو تہران ) 


متعلقہ تحریریں:

امریکہ کا خود ساختہ زخم

امام خمینی کی نظر میں اتحاد

فلسطین پر دستاویزی فلمیں