• صارفین کی تعداد :
  • 1825
  • 4/25/2009
  • تاريخ :

انسانی حقوق کا مغرب کا دعوی جھوٹا ہے

 آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی   

تہران کی مرکزی نماز جمعہ آج تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی امامت میں ادا کی گئی۔ انہوں نے ایران کے بارے میں امریکہ کی دوغلی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہیں سابق امریکی صدر بش کی پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا ۔آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے امریکی وزیرخارجہ کے اس بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ ایران سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ اس پر سخت پابندیوں کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، کہا کہ اس بیان اور بش کے گزشتہ بیانات میں کوئی فرق نہیں ہے اور اس بات کے پیش نظر کہ امریکی صدر باراک اوباما تبدیلی اور ایران کے ساتھ مذاکرات کی بات کرتے ہیں، امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران نے ہمیشہ اس بات کا اعلان کیا ہے کہ اگر امریکہ اپنی نیک نیتی ثابت کرے تو ایران دوطرفہ احترام اور منصفانہ حالات میں مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے جنیوا میں نسل پرستی کے خلاف ڈربن ٹو کانفرنس کے انعقاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے مغربی دعویدار کہ جنہوں نے تینتیس سال سے انسانی  حقوق اور نسلی امتیاز کو اپنے ایجنڈے میں شامل کر رکھا ہے، اپنے امتحان میں فیل ہوگئے ہیں اور انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ  نسل پرستی کےمخالف ہیں اور وہ صرف نعرے لگاتے ہیں۔ جناب ہاشمی رفنسجانی نے اسی طرح عراق میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہ جن میں درجنوں بےگناہ زائرین شہید ہوئے، امریکہ کو عراقی عوام کے کے ساتھ ساتھ زائرین کے تحفظ کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے افغانستان اور پاکستان سے اپیل کی کہ وہ علاقے میں قیام امن کے لیے ایران کے ساتھ اپنے تعاون کو فروغ دیں۔ اورسرحدوں کی سیکورٹی کویقینی بنائیں -

https://urdu.irib.ir