مصنوعی دانت لگوانے کی بجائے، اب بڑھاپے میں بھی نئے دانت اگائے جا سکتے ہیں
طبی ماہرین نے دانتوں کی نشوونما اور دانتوں کی پالش کو قائم رکھنے والے ایک جین کا پتہ چلایا ہے جس کوطبی سطح پر ''Citp2'' کا نام دیا گیا ہے ۔ اس جین کی دریافت سے ''ڈینٹل سانئس'' میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔
ڈینٹل سرجری ماہرین نے توقع ظاہر کی ہے کہ اب مصنوعی دانت لگانے کی بجائے، بڑھاپے میں بھی نئے دانت اگائے جا سکیں گے۔ اس کے علاوہ دانتوں کو کیڑا لگنے ، سوراخ ہونے، پالش ختم ہونے اور دیگر امراض کا بھی کامیابی سے خاتمہ ہو سکے گا۔ اورگن اسٹیٹ یونیورسٹی امریکہ کے طبی ماہرین نے اس جین کا پتہ چلایا ہے۔
یہ تحقیقی رپورٹ ''پروسیڈنگ آف دی نیشنل اکیڈیمی سانئس امریکہ''میں شائع ہوئی ہے۔ طبی ماہرین نے کہا ہے کہ جین بہت سے کام نہیں کرتے، ہر جین کے ذمے ایک یا دو کام ہوتے ہیں مگر دانتوں سے متعلق جین متعدد فرائض سرانجام دیتا ہے۔
القمرآن لائن(Al Qamar Online)
متعلقہ تحریریں:
ناظرین کی عدم موجودگی میں خودبخود بند ہو جانے والی ٹی وی ایجاد کر لیا گیا
دنیا کا پہلا شمسی توانائی سے چارج ہونے والا موبائل فون سیٹ
مکھیوں میں قبل از وقت منصوبہ بندی کی صلاحیت
قرآنی تعلیمات اور سائنسی علوم کی ترغیب
مریخ گاڑیاں کے حیرت انگیز پانچ سال مکمل