جنابت پر گفتگو
میرے والد محترم آج کے اس جلسہ میں خلاف معمول جلد تشریف لائے، اور جب میں آیا تو میرے والد میری طر ف ذرا بھی متوجہ نہ ہوئے ، وہ خاموش اپنے سر کو زمین کی طرف جھکائے اپنی آنکھوں کو اپنے دل کی طرف موڑے ہوئے محو تھے، ان کی حالت سے ظاہر تھا کہ ان کے حواس کمرہ سے باہر کچھ سوالات کو سلجھانے اور کسی بچہ کے دل کو تسلی دینے میں مشغول ہیں۔
اور ابھی تھوڑی دیر ہی گزری تھی کہ ان کی آنکھیں بہترین رہنمائی کرنے والی دور اندیشی کے ساتھ لوٹیں، اور مجھ پر انہوں نے ان کو جماتے ہوئے فرمایا:
میں نے آپ کو نجاست کی بحث میں نجاسات کے بارے میں بتایا تھا کہ یہ ہمارے جسم اور تمام چیزوں کو اس پہلی طہارت کو ختم کردیتی ہیں، کہ جن پروہ تھے۔
پھر طہارت کی گفتگو میں بتایا تھا کہ مطہرات وہ ہیں کہ جو ہمارے اور دوسری اشیاء کے اجسام کی طہارت کو دوبارہ پلٹا دیتے ہیں حقیقتاً کچھ ایسے امور معنوی ہیں جو محسوس نہیں ہوتے اگر وہ حادث ہوجائیں تو انسان کی طہارت ختم ہوجاتی ہے، اس کے بعد اس چیز کی ضرورت ہے کہ جس سے وہ گئی ہوئی طہارت وپاکیزگی واپس لوٹ آئے۔
ان حدث کی دواقسام ہیں۔
(۱) حدث اکبر
(۲) حدث اصغر
حدث اکبر
جیسے جنابت، حیض، نفاس، استحاضہ کثیرہ، مس میت اور میت ہے۔
حدث اصغر
جیسے ، پیشاب، پاخانہ، ریح، نیند، اور استحاضہ قلیلہ وغیرہ۔
حدث اکبر میں غسل یا اس کے بادے تیمم ہے اور حدث اصغر میں وضو یا اس کے بدلے تیمم ہے۔
آئندہ گفتگو میں ان امور پر جدا جدا بحث ہوگی آج بحث ہوگی۔آج بحث کا آغاز جنابت سے ہوگا۔
میں نے اپنے والد سے عرض کی :
آپ وضاحت فرمائیں کہ جنابت کس چیز سے ثابت ہوتی ہے؟
تو انہوں نے فرمایا:
دوچیزوں میں سے کسی ایک چیز سے ثابت ہوتی ہے۔
اول:
مادہ منویہ کے نکلنے سے، چاہے وہ جنسی فعل کے ذریعہ نکلے، یا احتلام کی بنا پر یا کسی پوشیدہ عادت وغیرہ کی بنا پر نکلے۔
سوال: مادہ منویہ کی صفات وعلامات کیا ہیں؟
جواب: غلیظ، چپک دار مادہ ہوتا ہے، اس کی بو، خمیر کے گندھے آٹے کی بوکی طرح ہوتی ہے، سفید رنگ کبھی اس کا رنگ زردیا سرخی مائل ہوتا ہے،اکثر بلوغ کے بعد شہوت جنسیہ کی بنا پر اچھل کر اور جسم میں سستی پیدا کرنے کے ساتھ نکلتا ہے۔
سوال: اور جب شک پیدا ہوجائے کہ یہ چپک دار مادہ آیا مادہ منویہ ہے یا دوسرے مادوں میں سے کوئی مادہ ہے تو اس وقت اس کا کیا حکم ہے۔؟
جواب: میں آپ کو تین علامتیں بتاتا ہوں، جب یہ تین علامتیں جمع ہو جائیں تو اس وقت وہ مادہ منویہ ہوگا وہ علامات یہ ہیں:
۱۔ شہوت کے ساتھ نکلنا
۲۔اچھل کر نکلنا
۳۔ جسم کاست پڑجانا
مریض میں صرف شہوت کافی ہے۔
سوال: اگر ان صفات میں سے ایک یا دوصفات پائی گئیں تو؟
جواب: تو پھر کہا جائے گا کہ یہ مادہ منویہ نہیں ہے، سوائے مریض کے کہ جس طرح اوپر میں نے بتایا ہے؟
سوال: کیا مرد کی طرح عورت کی بھی منی ہوتی ہے؟
جواب: ہاں جو مادہ اس کے مہبل سے شہوت کے وقت نکلتا ہے تو وہ مرد کے مادہ منویہ کے حکم میں سے ہے، چاہے سونے کی حالت میں نکلے، یا بیداری کی حالت میں نکلے،
دوم:
جنسی ملاپ سے اگرچہ مادہ منویہ نہ نکلے، اورجنسی ملاپ میں عضوتناسل کا اسرا(حشفہ) عورت کی شرمگاہ میں داخل ہوجانا ہی کافی ہے۔
سوال: جب مادہ منویہ خارج ہویا جنسی ملاپ متحقق ہوجائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: بڑے اور چھوٹے کے فرق کے بغیر فاعل ومفعول پر جنابت متحقق ہو جائے گی، اور عاقل ومجنون، زندہ ومردہ میں بھی کوئی فرق نہ ہوگا۔
سوال: اورجب جنابت متحقق ہوجائے تو؟
جواب: تو نماز کے لیے آپ پر غسل واجب ہے مثلاً،اور حج میں طواف کے لیے غسل واجب ہے، اس لیے کہ نماز اور طواف موقوف ہیں غسل کے صحیح ہونے پر اس کی تشریح آپ سے غسل کی بحث میں بیان کروں گا جو عنقریب آئے گی کہ غسل کس طرح کیا جاتا ہے۔
جب تک آپ جنابت کی حالت میں ہوں تو چند چیزیں آپ پر حرام ہیں:
قرآن مجید کے حروف کو چھو نا ۔
لفظ جلال (اللہ) کو چھونا اور اللہ کے پاک ناموں اور اس کی خاص صفات کو چھونا جیسے خالق وغیرہ۔
سورہ عزائم کی چاورں سوروں میں سے کسی بھی سورے کی آیت کو پڑھنا:
”اقراء، والنجم ،والسجدة وفصلت“
مساجد میں داخل ہونا، یا ان سے میں ٹھہرنا یا وہاں سے کسی چیز کا اٹھانا یا کسی چیز کا ان میں رکھنا اگرچہ ان سے خارج ہوتے ہوئے یا ان میں سے گزرتے ہوئے کسی چیز کو رکھے یا اٹھائے اور مجنب کے لیے جائز ہے کہ وہ ایک دروازہ سے داخل ہوکر دوسرے دروازے سے نکل جائے سوائے دومسجدوں کے ایک مسجد الحرام جومکہ میں ہے دوسری مسجد النبی جو مدینہ میں ہے اور اءمہ معصومین علیہم السلام کے روضوں کو مسجدوں سے ملحق کیا گیا ہے۔
سوال: کیا مسجد کے صحن ورواق میں جب کہ وہ مسجد نہ ہوں داخل ہونا حرام ہے؟
جواب: ہرگز نہیں۔
سوال: اس سے پہلے کہ ہم جنابت کی بحث کو ختم کریں ایک سوال کرنا چاہتا ہوں مگر شرم کر رہا ہوں؟
جواب : جو بھی چاہو سوال کرو، کسی بھی قسم کی شرم نہ کرو، دین میں کوئی شرم نہیں ہے میں ہمیشہ کہتا ہوں۔
سوال: اکثر جنسی تحریک کے بعد میں کبھی ایک چپک دار بالکل سفید دھبہ دیکھتا ہوں جو پیشاب کے مقام سے نکلتا ہے؟
جواب: ہاں یہ مادہ پاک ہے اس سے جسم اور لباس نجس نہیں ہوتا جب یہ مادہ نکلے، تو اس وقت تم پر غسل یا وضو کرنا واجب نہیں ہے۔
سوال: خود کاری کیسی ہے؟
جواب: خود کاری حرام ہے اس سے بچنا تم پر واجب ہے، امام صادق علیہ السلام سے بعض احادیث میں مروی ہے کہ وہ زنا کی منزل میں ہے۔
نام کتاب: | آسان مسائل (حصہ اول) |
فتاوی: | حضرت آیت اللہ العظمی' سید علی سیستانی مدظلہ العالی |
ترتیب: | عبد الہادی محمد تقی الحکیم |
ترجمہ: | سید نیاز حیدر حسینی |
تصحیح: | ریاض حسین جعفری فاضل قم |
ناشر: | مؤسسہ امام علی،قم القدسہ، ایران |
کمپوزنگ: | ابو محمد حیدری |