• صارفین کی تعداد :
  • 6715
  • 12/16/2008
  • تاريخ :

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (2)

نهج البلاغه

ازری بنفسھ من استشعر الطّمع ،ورضی بالذّل من کشف عن ضرّہ ،وھانت علیہ نفسہ من امر علیھا  لسانھ ۔

جس نے طمع کو اپنا شعار بنایا ,اس نے اپنے کو سبک کیا اور جس نے اپنی پریشان حالی کا اظہار کیا وہ ذلت پر آمادہ ہوگیا , اور  جس نے اپنی زبان کو قابو  میں نہ رکھا , اس نے خود اپنی بے وقعتی کا سامان کر لیا ۔

انسان کا بنیادی فرض یہ ہے کہ اپنے نفس کو بے نیازی کی تربیت دے اور طمع کا شکار نہ ہو ۔ اس کے بعد کوئی پریشانی آ جاۓ تو صبر کو شعار بناۓ اور ہر ایک سے فریاد نہ کرے کہ  اس کی نگاہ میں ذلیل ہو جاۓ ۔ اور جب بولنے کا وقت آۓ تو فکر کو زبان پر حاکم بناۓ اور زبان کو نفس کا حاکم نہ بنا دے کہ جو چاہے کہنا شروع کر دے ۔

 

                         پیشکش :  شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

 عبادت نہج البلاغہ کی نظر میں

 نہج البلاغہ میں ذکر حج بیت اللہ

نہج البلاغہ میں قرآن اور احکام شرعیہ