امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (2)
ازری بنفسھ من استشعر الطّمع ،ورضی بالذّل من کشف عن ضرّہ ،وھانت علیہ نفسہ من امر علیھا لسانھ ۔
جس نے طمع کو اپنا شعار بنایا ,اس نے اپنے کو سبک کیا اور جس نے اپنی پریشان حالی کا اظہار کیا وہ ذلت پر آمادہ ہوگیا , اور جس نے اپنی زبان کو قابو میں نہ رکھا , اس نے خود اپنی بے وقعتی کا سامان کر لیا ۔
انسان کا بنیادی فرض یہ ہے کہ اپنے نفس کو بے نیازی کی تربیت دے اور طمع کا شکار نہ ہو ۔ اس کے بعد کوئی پریشانی آ جاۓ تو صبر کو شعار بناۓ اور ہر ایک سے فریاد نہ کرے کہ اس کی نگاہ میں ذلیل ہو جاۓ ۔ اور جب بولنے کا وقت آۓ تو فکر کو زبان پر حاکم بناۓ اور زبان کو نفس کا حاکم نہ بنا دے کہ جو چاہے کہنا شروع کر دے ۔
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
عبادت نہج البلاغہ کی نظر میں
نہج البلاغہ میں ذکر حج بیت اللہ
نہج البلاغہ میں قرآن اور احکام شرعیہ