• صارفین کی تعداد :
  • 7244
  • 9/29/2008
  • تاريخ :

بے زباں پر رحم

ہرنی اور اس کا بچہ

کسی زمانے میں ایک بادشاہ تھا جس کا نام سبگتین تھا۔ اس کو شکار کا بہت شوق تھا۔ ایک دن وہ شکار کے لیے نکلا دن پھر جنگل میں پھرتا رہا لیکن کوئی شکار ہاتھ نہ آیا۔ جب شام ہوئی تو  اس نے واپسی کا ارادہ کیا ، اس کی نظر ایک ہرنی اور اس کے بچے پر پڑی جو نہر سے پانی پی رہے تھے۔ سبگتین ان کی طرف بڑھا تو وہ بھاگ اٹھے۔

 

سبگتین نے اپنا گھوڑا ان کے پیچے ڈال دیا۔ ہرنی تو نکل گئی لیکن بچہ پیچھے رہ گیا۔ سبگتین نے بچے کو پکڑ لیا اور گھوڑے پر ڈال کر چل پڑا۔ ہرنی نے جب یہ دیکھا کہ اس کا بچہ پکڑا گیا۔ تو اس نے بھی گھوڑے کے پیچھے ڈوڑنا شروع کردیا۔ ساتھ ساتھ وہ منہ سے چیختی جا رہی تھی جیسے اپنے بچے کو پکار رہی ہو۔ سبگتین نے ہرنی کی آواز سنی تو مڑ کر دیکھا جب اس نے دیکھا کہ ہرنی اپنی جان کی فکر کیے بغیر اپنے بچے کی خاطر چلی آ رہی ہے۔ تو اس کا دل اچانک موم ہوگیا۔

 

 اس نے ہرنی کے بچے کو وہی چھوڑ دیا اس کے دل میں فوراً یہ بات آ گئی تھی کہ وہ ایک بچے کو اس کی ماں سے جدا کررہا ہے۔ بچہ ڈورتا ہوا اپنی ماں کے پاس چلا گیا۔ ہرنی نے سبگتین کی طرف اس طرح دیکھا جیسے اس کا شکریہ ادا کر رہی ہو۔ پھر وہ ماں اور بچہ جنگل کی طرف چل دیے۔

 

یہ سب کچھ ہونے کے سبگتین کو بہت روحانی سکون ملا۔ اور اس نے آئندہ شکار سے توبہ کرلی ۔

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں: 

 خوشبختی اور سعادت

 نیم حکیم خطرۂ جاں

 پياسا کوا