• صارفین کی تعداد :
  • 4922
  • 9/28/2008
  • تاريخ :

داہ دیہاڑیاں دا پانڈی

ملا نصیرالدین

ایک دن ملا نصیرالدین سودا سلف لینے کے لۓ بازار گۓ ۔ سامان خریدنے کے بعد انہیں احساس ہوا کہ سامان کا وزن تو زیادہ ہے جسے خود نہیں اٹھا سکتے ہیں ۔ انہوں نے وہ سامان ایک مزدور کو اٹھانے کے لۓ کہا اور خود اس مزدور کے آگے آگے اپنے گھر کی طرف چـل پڑے ۔ اتفاق سے اس دن بازار میں ضرورت سے زیادہ بھیڑ تھی ۔ ملا بغیر پیچھے دیکھے ہوۓ چلتے گۓ اور جب گھر کے دروازے پر پہنچ کر پیچھے دیکھا تو کیا دیکھتے ہیں کہ مزدور تو غائب ہے ۔

 

انہوں نے ادھر ادھر اس کو بہت تلاش کیا مگر اس مزدور کی کوئی خبر نہ ملی ۔ آخر کار سامان کی طرف سے کڑوا  گھونٹ پی کر گھر کے اندر داخل ہو گۓ ۔ کوئی دس دن کے بعد انہیں اتفاق سے وہی مزدور اپنے کندھے پر ملا جی کا سامان اٹھاۓ نظر آیا جو سامان کے مالک کو ڈھونڈ رہا تھا ۔

 

ملا جی نے  جب  اس مزدور کو دیکھا تو راستہ تبدیل کر لیا ۔ گھر پہنچ کر انہوں نے یہ بات بیگم کو بتائی کہ آج میں نے اسی مزدور کو دیکھا جسے سامان اٹھانے کے لۓ دیا تھا ۔

بیگم نے جواب دیا کہ پھر آپ نے وہ سامان واپس کیوں نہیں لیا  اس سے ؟

ملا جی نے عجیب سا منہ بنا کر جواب دیا :

وہ سامان ہمیں بہت مہنگا پڑنا تھا ۔ مزدور دس دن سے سامان اٹھاۓ پھر رہا ہے ، میں دس دن کی مزدوری  اسے کہاں سے دیتا ؟    

                                                 ترجمہ : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں: 

 بچو! سلام کرنا مت بھولنا

 نيت کا فرق