مسلمانوں کی دوعید : عیدالفطر ، عیدالاضحی
اللہ تعالی نے امت اسلامیہ کے لئے اپنے محبوب کی لائی ہوئی شریعت میں دو دن عید کے طور پر خوشیاں منانے کے لئے عطا کئے ہیں ، عید کا لفظ ایسی مناسبات پر دلالت کرتا ہے جو ایک متعین دن اور متعین وقت میں آتی جاتی رہتی ہے ، یہ خدا کی طرف سے اپنے بندوں کے لئے ایک تحفہ اور خوشیوں کا دن ہوتا ہے جس میں بندے پر یہ ضروری ہے کہ وہ خود بھی خوش اور ہشاش بشاش ہو ، اپنی خوشی کا اظھار بھی کرے اور اپنے خدا کو بھی راضی اور خوش کرے ، اسی لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے خدا کے بتائے ہوئے جملہ احکام و امور کا خیال رکھے اور اپنی خوشیوں میں کوئی ایسا کام نہ کرے جس سے اس کا خدا ناخوش ہو جائے ، اسی لئے عید میں یہ شرط لگائی جاتی ہے کہ اس کی خوشیاں عبادت کے طور پر خدائی احکامات کے مطابق انجام دی جائیں ، اسی وجہ سے اپنی خوشیوں کے دن اور عیدوں میں کفار کی مشابھت اور موافقت سے منع کیا گیا ہے ، شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے اس سلسلے میں صاف صاف لکھا ہے کہ عید اللہ کی جانب سے نازل کردہ عبادات میں سے ایک عبادت ہے ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے اس قول
' ان لکل امۃ عیدا وان ھذا عیدنا ''
کے مطابق یہ عیدیں امت کی خصوصیت ہیں۔
جب اللہ تعالی نے امت کو دو بہترین عیدوں سے نوازا ہے تو پھر غیروں اور کفار کی عید کو منانا یا اس میں شرکت کرنا بالکل حرام ہے جیسا کہ علما امت اور فقھاء کرام نے اس کی وضاحت کی ہے۔
متعلقہ تحریریں:
اللہ کی راہ کے مسافروں پر خوش ہوں
عید کے دن غریبوں کا دل نہ دکھائیں
اللہ سے انعام و اکرام ملنے والا دن
دلوں کے مریض ہوشیار
دو خوشیاں
رمضان المبارک کے آخری لمحات
مسلمان ایک جسم کی مانند
عید سعید فطر