"عید" کے معنی اور تاریخی اہمیت
لفظ عید عود سے بنا ہے۔ جس کے معنی لوٹنا اور بار بار آنے کے ہیں چونکہ یہ پر مسرت دن ہر بار لوٹ کر آتا ہے اور خوشیوں اور محبتوں کا پیام لیکر آتا ہے اس لیے یہ دن عید کا دن کہلاتا ہے۔ قرآن مجید میں ہے۔
قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا أَنزِلْ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَاء تَكُونُ لَنَا عِيداً لِّأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَةً مِّنكَ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ
ترجمہ
حضرت عیسیٰ بن مریم نے عر ض کیا کہ اے اللہ ہم سب کو پالنے والے ہم پر خوان اتار آسمان سے کہ وہ دن ہمارے پہلوں اور پچھلوں کے لیے عید بنے اور ہو جائے ایک نشانی تیر ی طرف سے اور رزق دے ہمیں اور تو سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔
”المائدہ114“
اس آیہ مبارکہ میں عید سے مراد مسرت و انسباط کا دن ہے۔ جب آفتاب رسالت نے ریگستان عرب کے دشت و جبل کو منور کیا اور ذرہ ذرہ توحید کے نور سے جگمگا اٹھا تو اس کے کچھ عرصے بعد ہی ہجرت کا واقعہ پیش آیا اور امام الانبیاء مدینہ منورہ تشریف لے آئے یہاں پر آپ نے دیکھا کہ اہل مدینہ دو تہوار مناتے ہیں۔ جن میں وہ کھیل کود کیا کرتے ہیں۔ حضور اکرم نے استفسار فرمایا کہ ان دنوں کی حقیقت کیا ہے اور ان کا کیا تاریخی پس منظر ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم ان دنوں کو مدت قدیم سے بس اسی طرح مناتے چلے آ رہے ہیں اس پر آقائے دو جہاں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے ان دو تہواروں کے بدلے ان سے بہتر دو دن تمہارے لیے مقرر کر دیے ہیں۔ یعنی عیدالفطر اور عیدالاضحی گویا یہ مبارک روز سعید یکم شوال 2ہجری سے منایا جا رہا ہے۔ یہ ہجرت مبارکہ تاریخ اسلام کا وہ تاریخ ساز اہم اور انقلاب انگیز موڑ ہے، جس سے اسلامی تاریخ اور سن ہجری کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ سن 2ہجری میں غزوہ بدر کی فتح و نصرت کے بعد تاجدار دو جہاں نے قدسیوں کے جھرمٹ میں تکبیر و تہلیل کی دل آویز صدائوں کی گونج میں شہر مدینہ سے باہر عید گاہ”میدان“ میں جا کر نماز ادا کی۔ کتنا روح پرور اور وجد آفریں منظر ہو گا کہ صحابہ کرام اپنے آقا کی موجودگی کے جذبے سے سرشار سرمست و سرشارشاداں و فرحاں اپنے معبود حقیقی کی بارگاہ میں کھڑے ہونگے۔ یہ وہ دن ہے جس دن رب العزت اپنے بندوں پر اپنی خاص عنایات فرماتا ہے۔ رحمت خدا وندی کا اتھاہ سمندر پر جوش ہوتا ہے۔
جیو اردو ڈاٹ کام
متعلقہ تحریریں:
اللہ کی راہ کے مسافروں پر خوش ہوں
عید کے دن غریبوں کا دل نہ دکھائیں
اللہ سے انعام و اکرام ملنے والا دن
دلوں کے مریض ہوشیار
دوخوشیاں
رمضان المبارک کے آخری لمحات