احکام تقلید
کیا اصول دین میں تقلید جائز ھے؟
ھر مسلمان کے لئے اصول دین کو از روئے بصیرت جاننا ضروری ھے کیونکہ اصول دین میں کسی طور پر بھی تقلید نھیں کی جا سکتی یعنی یہ نھیں ھو سکتا کہ کوئی شخص اصول دین میں کسی کی بات صر ف اس وجہ سے مانے کہ وہ ان اصول کو جانتا ھے ۔
تقلید کیا ھے ؟
اگر کوئی شخص اسلام کے بنیادی عقائد پر یقین رکھتا ھو اور اس کا اظھار کرتا ھو اگرچہ یہ اظھار از رُوئے بصیرت نہ ھو تب بھی وہ مسلمان اور مومن ھے ۔ لھذا اس مسلمان پر ایمان اور اسلام کے تمام احکام جاری ھوں گے لیکن ” مُسلماتِ دین “ کو چھوڑ کر باقی دینی احکامات میں ضروری ھے کہ انسان یا تو خود مجتھد ھو یعنی احکام کو دلیل کے ذریعے حاصل کرے یا کسی مجتھد کی تقلید کرے یا از راہ احتیاط فریضہ یوں ادا کرے کہ اسے یقین ھو جائے کہ اس نے اپنی شرعی ذمہ داری پوری کر دی ھے ۔ مثلا اگر چند مجھتد کسی عمل کو حرام قرار دیں اور چند دوسرے کھیں کہ حرام نھیں ھے تو اس عمل سے باز رھے اور اگر بعض مجتھد کسی عمل کو واجب قرار دیں اور بعض مستحب گردانیں تو اسے بجا لائے۔ لھذا جو اشخاص نہ تو مجتھد ھوں اور نہ ھی احتیاط پر عمل پیرا ھو سکیں ان کے لئے واجب ھے کہ مجتھد کی تقلید کریں یعنی دینی احکامات میں تقلید کا مطلب یہ ھے کہ کسی مجھتد کے فتوے پر عمل کیا جائے ۔
مجتھد کے شرائط کیا ھیں؟
ضروری ھے کہ جس مجتھد کی تقلید کی جائے وہ مرد ،بالغ، عاقل ، شیعہ اثنا عشری ،حلال زادہ ،زندہ اور عادل ھو ۔ عادل وہ شخص ھے جو تمام واجب کاموں کو بجا لائے اور تمام حرام کاموں کو ترک کرے ۔ عادل ھونے کی نشانی یہ ھے کہ وہ بظاھر ایک اچھا شخص ھو اور اس کے اھل محلّہ یا ھمسایوں یا ھم نشینوں سے اس کے بارے میں دریافت کیا جائے تو وہ اس کی اچھائی کی تصدیق کریں ۔
یہ بات اجمالاً معلوم ھو کہ در پیش مسائل میں مجتھدین کے فتوے اگرایک دوسرے سے مختلف ھوں تو ضروری ھے کہ اس مجتھد کی تقلید کی جائے جو ” اَعلَم “ ھو یعنی اپنے زمانے کے دوسرے مجتھدوں کے مقابلے میں احکام الٰھی کو سمجھنے کی بھتر صلاحیت رکھتا ھو ۔
مجتھد کے پھچاننے کا طریقہ کیا ھے ؟
مجتھد اور اَعلَم کی پھچان تین طریقوں سے ھو سکتی ھے
( ۱) ایک شخص کو جو خود صاحب علم ھو ذاتی طور پر یقین ھو اور وہ مجتھد اور اَعلَم کو پھچاننے کی صلاحیت رکھتا ھو ۔
( ۲) دو اشخاص جو عالم اور عادل ھوں نیز مجتھد اور اَعلَم کو پھچاننے کا مَلَکہ رکھتے ھوں ، کسی کے مجتھد یا اَعلَم ھونے کی تصدیق کریں ، بشرطیکہ دو اور عالم اورعادل ان کی تردید نہ کریں اور بظاھر کسی کا مجتھد یا اَعلَم ھونا ایک قابل اعتماد شخص کے قول سے بھی ثابت ھو جاتا ھے ۔
(۳) کچھ اھل علم ( اھل خِبْرَھ) جو مجتھد اور اَعلَم کو پھچاننے کی صلاحیت رکھتے ھوں ، کسی کے مجتھد یا اَعلَم ھونے کی تصدیق کریں اور ان کی تصدیق سے انسان مطمئن ھو جائے ۔
مجتھد کا فتویٰ حاصل کرنے کا طریقہ کیا ھے ؟
کسی مجھتد کا فتویٰ حاصل کرنے کے چار طریقے ھیں۔
( ۱) خود مجتھد سے (اس کا فتویٰ) سننا ۔
(۲ ) ایسے دو عادل اشخاص سے سننا جو مجتھد کا فتویٰ بیان کریں ۔
(۳) مجتھد کا فتویٰ کسی ایسے شخص سے سننا جس کے قول پر اطمینان ھو۔
(۴ ) مجتھد کی کتاب ( توضیح المسائل ) میں پڑھنا بشرطیکہ اس کتاب کی صحت کے بارے میں اطمینان ھو ۔
جو مسائل انسان کو اکثر پیش آتے رھتے ھیں ان کو یاد کر لینا واجب ھے ۔
.al-hadj.com
متعلقہ تحریریں:
طہارت آیات کی روشنی میں
تقلید کے شرائط