بیّنہ کی تعریف
بینہ وہی پیغمبر ہیں جو خداوندعالم کی جانب سے مبعوث ھوئے ہیں کہ لوگوں پر پاک اور مطہر کتابوں کی تلاوت کرے سورہٴ بینہ کی دوسری آیت میں ارشاد ہے:
<رَسُولٌ مِنْ اللہِ یَتْلُوا صُحُفًا مُطَہَّرَۃً> خدا کی جانب سے ایک پیغمبر ہے جو لوگوں پر آسمانی کتاب(قرآن) سے مطہر وپاکیزہ صحیفوں کی تلاوت کرتا ہے“یہ مطہر وپاکیزہ کتاب ہے، کیونکہ اس میں جھوٹ، تضاد، بے دلیل اور بیہودہ باتیں نہیں پائی جاتیں۔ یہ ساری باتیں رجس وکثافت اور شرک ووسواس ہے جو حریم قرآن سے دور ہیں۔ لہذا قرآن مطہر وپاکیزہ ہے اور ان پاکیزہ صحیفوں میں مطالب واحکام بیان کئے گئے ہیںجو لوگوں کے لئے قیم اور ان پر حاکم ہیں:<فِیہَا کُتُبٌ قَیِّمَۃ> (اس میں سیدھی راہ کی ھدایت کرنے والی بالادست کتابیں ہیں)
لوگوں کو حکم الٰہی کی سرپرستی میں رہنا چاہئے پس یہ صحیفے، سورے اور آیتیں لوگوں کی قیمّ وسرپرست ہیں اور رسول خدا لوگوں کی قیمّ کو ان تک پہنچارہے ہیں۔ یہ کتب قیمہ نہ صرف پیغمبر اکرمصلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی مطہر وپاکیزہ زبان سے لوگوں کے کانوں میں پہنچنے تک مطہر ہیں بلکہ غیب سے پیغمبر اکرمصلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے گوش گزار ھونے کی منزل میں بھی مظہرومکر ہیں سور ہ ”عبس“میں ارشاد ھوتاہے:
<فِی صُحُفٍ مُکَرَّمَۃٍ مَرْفُوعَۃٍ مُطَہَّرَۃٍ>یہ آیتیں اس قدربلند ہیں کہ کسی کے ھاتھ ان تک نہیں پہنچتے نہ انہیں کماحقہ، سمجھا جاسکتا ہے اور نہ ان کے جیسی آیتیں بنانا ممکن ہے۔ یہ کتاب مرفوع ہے یعنی بلند ہے اور کسی کی دسترس میں نہیں ہے کہ انسان اس کا مثل وما نند لاسکے اور اس میں تحریف کرے۔ساتھ ھی یہ تمام آلود گیوں سے بھی پاک ومنزہ اور مطہرہے نیز اس وحی کے لانے والے بھی امین، کریم اور صالح ہیں:< بِاٴَیْدِی سَفَرَۃٍکِرَامٍ بَرَرَۃٍ >کریم وصالح سفیروں یعنی ملائکہ کے ھاتھوں“