ایران نے امریکی ڈالر پر حملہ کیا ہے
کینیڈین عالمی تحقیقاتی سینٹر گلوبل نے اپنی ایک تحقیقی رپورٹ میں لکھا ہے کہ : عالمی ذرائع ابلاغ نے ایران کے ایٹمی پروگرام پر اپنی توجہ مرکوز کررکھی ہے اورادھر تہران نے امریکی اقتصاد سے مقابلہ کرنے کے لئے اپنے ڈالر کے ذخائر میں کمی کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے رپورٹ میں ایران کی سینٹرل بینک کے ڈائریکٹر ابراہیم شیبانی کے اس بیان کی طرف بھی اشارہ کیا ہے جس میں ایران کی سینٹرل بینک کے ڈائریکٹر نے ملائشیاء میں اسلامی ممالک کی سینٹرل بینکوں کے سربراہی اجلاس میں کہا تھا کہ ایران نےاپنا تیل ڈالر میں فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے
اس سلسلے میں چینی کمپنی ژوہای جنرنگ نے ڈالر کے علاوہ دوسری کرنسی یورو میں ایران کے تیل کو خریدنے کا اعلان کردیا ہے یہ کمپنی ایران سے روزانہ 240 بیرل تیل کی خرید کرتی ہےایران کی قومی تیل کمپنی کے بین الاقوامی امور کے ڈائریکٹر حجت اللہ غنیمی نے حال ہی میں کہا تھا کہ ایرانی تیل سے ہونے والی درآمداس وقت 60 فیصد ڈالر کے علاوہ دوسری کرنسی میں ہے ادھر جاپانی کمپنیوں نے بھی ایران سے تیل کی خرید جاپانی کرنسی میں خریدنے کا خیال ظاہر کیا ہے جو ایران سے روزانہ 550 بیرل تیل کی خریدکرتی ہیں گلوبل تحقیقاتی سینٹر نے لکھا ہے کہ چین 12 فیصد اپنی تیل کی ضروریات کو ایران سے پورا کرتا ہے اور اس نے حال ہی میں یاد آوران کے تیل میدان میں ایران کے ساتھ 100 ارب ڈالر کی قرارداد پر دستخط کئے ہیں
گلوبل کے مطابق چین ایران سے تیل چینی کرنسی میں بھی خرید سکتا ہے ادھر چین کے پاس ایک ٹریلین ڈالر کا ذخیرہ موجود ہے اور اس نے اعلان کیا ہے کہ وہ مزید بیرونی کرنسی کا ذخیرہ نہیں کرےگا اور یہ خبر امریکی ڈالر کے لئے بہت بری خبر ہے گلوبل کے مطابق ایران نے حال ہی میں اپنے تیل کے خریداروں سے کہا ہے کہ وہ امریکی ڈالر کے علاوہ دوسری کرنسی میں ایران سے تیل کی خرید کے لئے تیار ہوجائیں اور ایران ایک ایسے تیل کے بازار کی تشکیل کی کوشش میں ہے جہاں تیل کی قیمت ڈالر کے بجائے یورو میں ہو اور ایران کی یہ کوشش امریکی ڈالر پر غیر مستقیم حملہ کے طور پر تصور کی جاتی ہے اور اگر ایران کو اس سلسلے میں عالمی حمایت بھی حاصل ہوجائے تو دنیا میں ڈالر کے ذخائر میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوجائے گی ادھر ایران کی سینٹرل بینک کے ڈائریکٹر ابراہیم شیبانی نے اعلان کیا ہے کہ ایران نے ڈالر کے ذخائر کو 20 فیصد سے بھی کم کردیا ہے اور ایران اور چین کو یورو کے مقابلے میں ڈالر کی گرتی ہوئی قیمت پربھی تشویش لاحق ہے اس لئے انھوں نے اپنے ذخائرمیں ڈالر کی کمی کا اعلان کیا ہے یورو کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت گذشتہ سال 9 فیصد گر گئی تھی اور گذشتہ 5 سالوں میں یورو کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 35 فیصد گرگئی ہے ۔
پیشکش ومترجم : سید ذاکر حسین جعفری