خلفاء النبی (ص)
247۔ رسول اکرم ! میرے خلفاء ۔ اولیاء اور میرے بعد مخلوقات پر حجت پروردگار بارہ افراد ہوں گے۔ اول میرا برادر اور آخر میرا فرزند ! سوال کیا گیا کہ یہ برادر کون ہیں ؟ فرمایا علی (ع) بن ابی طالب ! اور فرزند کون ہے؟ فرمایا وہ مہدی جو ظلم و جور سے بھری ہوئی دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیگا ۔( کمال الدین ص 280 / 27 ، فرائد السمطین 2 ص 312 / 562 از عبداللہ بن عباس)۔
248۔ امام علی (ع) حضرت مہدی (ع) کی تعریف کرتے ہوئے فرماتے ہیں ۔ وہ حکم کی زرہ سے آراستہ ہوگا اور اس کے تمام آداب پر عامل ہوگا کہ اس کی طرف متوجہ بھی ہوگا اور اس کی معرفت بھی رکھتاہوگا اور اس کے لئے اپنے کو فارغ رکھے گا ، گویا اس کا گمشدہ ہے جس کی تلاش جاری ہے اور ایک ضرورت ہے جس کے بارے میں جستجو کررہاہے۔ وہ اس وقت غریب و مسافر ہوجائے گا جب اسلام غربت کا شکار ہوگا اور تھکے ماندہ اونٹ کی طرح سینہ زمین پر ٹیک دیا ہوگا اور دم مار رہاہوگا ۔ وہ اللہ کی باقیماندہ حجتوں کا بقیہ ہے اور اس کے انبیاء کے خلفاء میں سے ایک خلیفہ ہے۔( نہج البلاغہ خطبہ 182)۔
249۔ امیر المومنین (ع) آل محمد کی توصیف کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یہ ائمہ طاہرین اور عترت معصومین ہیں ۔ یہی ذریت محترم ہیں اور یہی خلفاء راشدین ہیں ۔( مشارق انوار الیقین ص118 از طارق بن شہاب ) ۔
250۔ امام صادق (ع) ، ائمہ رسول اکرم کی منزل میں ہوتے ہیں لیکن رسول نہیں ہوتے ہیں اور نہ ان کے لئے وہ چیزیں حلال ہیں جو صرف پیغمبر کے لئے حلال ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ہر مسئلہ میں رسول اکرم کی منزلت میں ہیں ۔( کافی 1 ص 270 از محمد بن مسلم )۔