شیخ طوسی
ابو جعفر محمد کہ جو شیخ طوسی کے نام سے مشہور ہیں 398 ئھ رمضان المبارک کے مہینہ میں طوس کے مقام پر پیدا ہوئے۔ 408 ئھ میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس وقت کے دارالحکومت بغداد چلے گئے۔ اور وہاں پر جا کر شیخ مفید کی سربراہی میں دینی تعلیم کے مدرسہ میں داخلہ لیا۔ اس وقت آپ کی عمر 23 تھی شیخ مفید کے درس میں شرکت کی وجہ سے جلد ہی آپ اپنے استاد کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لی۔
آپ نے شیخ مفید سے پانچ سال تک کسب فیض کیا اور اسی دوران اپنے استاد کی کتاب المقنعہ کہ جو شیعہ فقہ کی مختصر کتا ب کی شرح لکھی اور شیخ مفید کی وفات تک کتاب طہارت کو مکمل کیا اسی طرح شیعہ کی چار معتبر کتابوں میں سے ایک کتاب تہذیب الاحکام آپ کی جوانی کی یادگار ہے۔
شیخ طوسی نے شیخ مفید کی وفات کے بعد 23سال تک سید مرتضی سے علمِ کلام و فقہ اور اصول کے دروس سے استفادہ کیا اور426ئہجری سید مرتضی کی وفات کے بعد شیعہ حوزہ علمیہ کے رئیس بن گئے جبکہ اس وقت شیخ مفید کے نسبت سے لائق شاگرد جیسے کرا چکی اور نجاشی زندہ تھے۔
شیخ طوسی 447ئھ میں بغداد کے شیعوں کے قتل عام کے وقت بغداد سے نجف اشرف کہ جو ایک چھوٹا سا قصبہ تھا۔ رہائش پذیر ہو گئے۔ آپ کے دروس کی وجہ سے نجف ایک بہت بڑے شیعہ حوزہ علمیہ کی شکل اختیار کر گیا۔ کہ جہاں سے نامور شیعہ علماء پیدا ہوئے آپ نے 22محرم 460ئھ میں وفات پائی۔
شیخ طوسی کو شیخ الطائفة کہا جاتا ہے۔ کیونکہ اس وقت کے بہت سے نامور علماء آپ کے شاگرد تھے اور اکثر حدیث کے اجازے آپ پر منتھی ہوتے آپ نے حدیث‘ فقہ ‘ رجال میں بہت سی کتابیں تحریر کی ہیں شیعہ حدیث کی چار اہم کتابوں میں سے دو آپ کی تالیف کردہ ہیں۔
آپ کے بعض قلمی آثار درج ذیل ہیں۔
”تھذیب الاحکام‘ الاستبصار‘ النھایة، فہرست‘ الخلاف، التبیان‘ المبسوط‘ رجال اور مصباح المتھجد“ 300 مجتہدین آپ کے شاگردوں میں سے تھے۔
آپ کے بیٹے ابو علی کہ جو مفید ثانی کے نام سے مشہور ہیں‘ شہر آشوب مازندرانی قاضی بن براج‘ فتال نیشیاپوری آپ کے نامور شاگردوں میں سے ہیں۔