• صارفین کی تعداد :
  • 4073
  • 12/15/2007
  • تاريخ :

اہميت اور شرائط نماز

اہميت اور شرائط نماز

س ۳۳۸: جان بوجھ کر نماز ترک کرنے والے يا اسے سبک شمار کرنے والے کا کيا حکم ہے؟

ج: نماز پنجگانہ شريعت اسلاميہ کے اہم واجبات ميں سے ہيں، بلکہ يہ دين کا ستون ہيں اور ان کا ترک کرنا يا سبک سمجھنا شرعاً حرام اور عذاب کا موجب ہے۔

 

س 339: اگر کسي کو وضو اور غسل کے لئے پاني اور تيمم کے لئے خاک ميسر نہ ہو تو کيا اس پر نماز واجب ہے؟

ج: بنابر احتياط وقت پر نماز پڑھے اور وقت کے بعد وضو يا تيمم کے ساتھ قضا کرے۔

 

س ۳۴۰: آپ کي نظر ميں واجب نماز ميں کن موقعوں پر عدول کيا جا سکتا ہے؟

ج:مندرجہ ذيل موارد ميں عدول کرنا واجب ہے۔

 

 ١۔ عصر کي نماز سے ظہر کي طرف، اگر نماز کے درميان متوجہ ہو کہ اس نے ظہر کي نماز نہيں پڑھي ہے۔

٢ ۔ عشاءکي نماز سے مغرب کي نماز کي طرف، بشرطيکہ اس نے محل عدول سے تجاوز نہ کيا ہو اور اسي اثناءميں متوجہ ہو گيا ہو کہ مغرب کي نماز نہيں پڑھي ہے۔

٣۔ اگر ترتيب کے ساتھ پڑھي جانے والي دو قضا نمازوں ميں بھول کر بعد والي نماز کو پہلے شروع کر ديا ہو۔

اور مندرجہ ذيل موقعوں پر عدول کرنا مستحب ہے۔

١۔ ادا نماز سے قضا کي طرف، بشرطيکہ ادا نماز کي فضيلت کا وقت فوت نہ ہو جائے۔

٢ ۔ جماعت ميں شرکت کي غرض سے واجب نماز سے مستحبي نماز کي طرف۔

٣ ۔ جمعہ کے دن نماز ظہر ميں سورہ جمعہ کے بجائے بھول کر دوسرا سورہ شروع کر ديا ہو اور نصف يا اس سے کچھ زائد پڑھ چکا ہو تو مستحب ہے کہ واجبي نماز سے مستحبي نماز کي طرف عدول کرلے تا کہ نماز فريضہ کو سورہ جمعہ کے ساتھ ادا کر سکے۔

س ۳۴۱: جمعہ کے دن جو نمازي جمعہ اور ظہر دونوں نمازيں پڑھنا چاہتا ہے، کيا وہ دونوں نمازوں ميں صرف قربۃً الي اللہ کي نيت کرے گا يا ايک ميں واجب قربۃ ً الي اللہ اور دوسري ميں فقط قربۃً الي اللہ کي نيت کرے گايا دونوں ميں واجب قربۃً الي اﷲ کي نيت کرے؟

ج:دونوں ميں قربت کي نيت کرنا کافي ہے اور کسي ميں وجوب کي نيت ضروري نہيں ہے۔

 

س ۳۴۲: اگر نماز کے اول وقت سے لے کر تقريباً آخر وقت تک منہ يا ناک سے خون جاري رہے تو ايسے ميں نماز کا کيا حکم ہے؟

ج:اگر بدن کے پاک کرنے پر قادر نہ ہو اور وقت نماز کے ختم ہو جانے کا خوف ہو تو اسي حالت ميں نماز پڑھے گا۔

 

س ۳۴۳: نماز ميں مستحبي ذکر پڑھتے وقت کيا بدن کو پوري طرح ساکن رکھنا واجب ہے يا نہيں؟

ج:خواہ ذکر واجب ہو يا مستحب، اثنائے نماز ميں دونوں کي قرائت کے وقت جسم کا مکمل سکون و اطمينان کي حالت ميں ہونا واجب ہے۔ہاں مطلق ذکر کے قصد سے حرکت کي حالت ميں ذکر پڑھنے ميں اشکال نہيں ہے ۔

 

س ۳۴۴: ہسپتالوں ميں مريض کو پيشاب کے لئے نلکي لگا دي جاتي ہے جس سے غير اختياري طور سے سوتے جاگتے يہاں تک کہ نماز کے دوران بھي مريض کا پيشاب نکلتا رہتا ہے، پس يہ فرمائيں کہ کيا اس پر دوبارہ نماز پڑھنا واجب ہے يا اسي حالت ميں پڑھي جانے والي نماز کافي ہے؟

ج:اگر اس نے اس حال ميں اپني نماز اس وقت کے شرعي فريضہ کے مطابق پڑھي ہو تو صحيح ہے اور اس پر نہ تو اعادہ واجب ہے اور نہ قضا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

استفتاآت رہبر معظم انقلاب اسلامي