ایران اور جوہری معاہدے کیخلاف ٹرمپ کی مہم جوئی کا نتیجہ تنہائی کے سوا کچھ نہیں: واعظی
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر کی ہدایات، حکومت، قوم اور سفارتکاروں کے مستحکم ارادے کے ساتھ یہ بڑی کامیابی حاصل ہوگئی ہے اور امریکہ ایران کی اصولی پالیسیوں سے مزید تنہائی کا شکار ہو رہا ہے.
ایرانی صدر کے چیف آف اسٹاف نے سلامتی کونسل کی حالیہ نشست کو ایرانی قوم کی فتح اور امریکہ کیلئے سنگین شکست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بار پھر یہ ثابت ہوئی ہے کہ ایران اور جوہری معاہدے کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی مہم جوئی کا نتیجہ مایوسی اور تنہائی کے سوا کچھ نہیں ہے.
انہوں نے سلامتی کونسل کی حالیہ نشست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ہمارے ملک پر دباؤ ڈالنا اور سلامتی کونسل میں اپنی مستقل رکنیت کا غلط فائدہ اٹھانے کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اکثر مستقل رکن ممالک کی مخالفت عالمی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ایک نیا اور اہم باب ہے.
واعظی نے کہا کہ منعقدہ نسشت میں سلامتی کونسل میں اکثر رکن ممالک نے ایران کے اندرونی مسائل پر امریکہ کی مداخلت کو روکنا اور جوہری معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کیا.
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج جوہری معاہدہ ایک طرفہ رویے کے خلاف عالمی تعلقات میں باہمی یکجہتی کی علامت ہے اور سلامتی کونسل کی حالیہ نشست اسلامی جمہوریہ ایران کی بہادر قوم کی بڑی کامیابی اور امریکہ کی سخت شکست تھی.
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر کی ہدایات، حکومت، قوم اور سفارتکاروں کے مستحکم ارادے کے ساتھ یہ بڑی کامیابی حاصل ہوگئی ہے اور امریکہ ایران کی اصولی پالیسیوں سے مزید تنہائی کا شکار ہو رہا ہے.
ایرانی صدارتی چیف آف اسٹاف نے کہا کہ آج اکثر ممالک اور قوم جوہری معاہدے میں ایران کے مفادات کو محدود کرنا، سلامتی کونسل کی اجازت کے ساتھ ایران کے اندرونی مسائل سے غلط فائدہ اٹھانا اور امریکہ کی مشرق وسطی پالیسیاں کے ساتھ مخالف ہیں اور یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی بڑی کامیابی ہے.
انہوں نے کہا کہ تمام میڈیا کو عوامی رائے کی ہوشیاری کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ نشست کے نتیجے کو وسیع طور پر شائع کرنا چاہیئے.
یاد رہے کہ سلامتی کونسل کی خصوصی نشست ایران میں حالیہ بدامنی کے واقعات کا جائزہ لینے کے لئے خاتون امریکی مندوب نکی ہیلی کی درخواست پر منعقد ہوئی مگر اس عالمی فورم میں امریکہ کو ایک بار پھر منہ کی کھانا پڑی کیونکہ سلامتی کونسل کے اکثر رکن ممالک نے اس موقف کا اعلان کیا کہ ایران کے اندرونی مسائل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کوئی تعلق نہیں ہے.
اس نشست سے سلامتی کونسل کے بعض اہم رکن ممالک بشمول فرانس اور برطانیہ کے لئے ایک سنہری موقع ملا جس کے ذریعے ان ممالک کے سفیروں نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی ایک بار پھر حمایت کا اعلان کیا.
روس اور چین سلامتی کونسل کے دو طاقتور رکن ممالک نے بھی اس بات پر انتباہ کیا کہ ایران کے حالیہ واقعات اس کا اندرونی معاملہ ہے اور اس عالمی امن و سلامتی کے لئے کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی اس موضوع کو سلامتی کونسل میں اٹھانا چاہئے.
منبع: ارنا نیوز ایجنسی