داعش کے خلاف ایران، ترکی اور روس کا اتحاد اور کامیابیاں ہمارے لئے نمونہ عمل ہیں، ڈاکٹر علی لاریجانی
علی لاریجانی نے کہا کہ اس اہم ترین کانفرنس کے ثمرات خطے کے ممالک کو حاصل ہونگے۔ اہم سوال یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کیوں ناکام ہوئی، ہم اس کے حوالے سے آنے والے سیشنز میں بات کریں گ
اسپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ اس اہم ترین کانفرنس کے ثمرات خطے کے ممالک کو حاصل ہونگے۔ اہم سوال یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کیوں ناکام ہوئی، ہم اس کے حوالے سے آنے والے سیشنز میں بات کریں گے، وجوہات کیا ہیں ہمیں ناکامی کیوں ہوئی، ایک وجہ یہ ہے کہ دہشگردی کے خلاف جنگ کے لئے بننے والے اتحاد اصل نہیں، ان کے مقاصد کچھ اور ہیں، وہ صرف یہ اعلان کرتے ہیں کہ یہ اتحاد دہشت گردی کے خلاف ہیں، مگر دراصل ان کے مقاصد کچھ اور ہوتے ہیں۔ تین دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف لڑا جارہا ہے لیکن ناکامی ہوئی وجوہات کیا ہیں۔ اس پر سوچنا ہوگا۔ ہمارے خطے میں ہونے والے دہشت گردی کے لئے پوری دنیا سے دہشت گردوں کو بھرتی کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام کی تاریخ میں حنفی، حنبلی، شافعی، شیعہ میں انسانوں کو مارنے کا کہیں درس نہیں دیا گیا۔ وہابیت نے جہاد کا ٖغلط استعمال کیا۔ انسانوں کے سر اتارنا، معصوم انسانوں کو تہ تیغ کرنا جہاد نہیں۔ افغانستان پر سوویت یونین کا قبضہ اور بعد میں نیٹو کا افغانستان میں آنا دہشت گردی کی بڑی وجوہات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دین ہمیں اس ظلم کی اجازت نہیں دیتا۔ خفیہ ایجنسیوں نے بھی دہشت گردوں کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کیا۔ امریکی سیاستدان آج فخریہ کہتے ہیں کہ ہم نے داعش کو تیار کیا۔ ٹرمپ نے ملکوں میں تفریق کو بڑھایا تاکہ وہ اپنے ہتھیار بیچ سکے۔ ہمیں دہشت گردی کی جڑ تک پہنچنا ہوگا، تکفیری مدرسوں کو پارلیمنٹ روکے تاکہ دہشت گردی کو روکا جا سکے۔
ایرانی اسپیکر کا کہنا تھا کہ ممبر ممالک کو چاہیے کہ سیکیورٹی کمیٹی تشکیل دی جائے جس کے ذریعے تمام ممالک کی ایجنسیاں ایک دوسرے سے انٹیلی جنس شیئر کریں۔ سائبر اور پیسے کی ترسیل کو مانیٹر کیا جائے۔
خطے کے ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے بھی اقدامات کئے جائیں۔ ایران، روس اور ترکی نے شام میں دہشت گردی کے خلاف ملکر کام کیا جو ہمارے لئے نمونہ ہے۔ اس اتحاد نے داعش کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کی۔
منبع: شیعیت نیوز