زینب کبریٰ (س) نے عورت کے حجاب کو مجاہدانہ عزت عطا کی
شبستان نیوز : کربلا کا واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ عورت کا تاریخ میں ثانوی کردار نہیں ہے۔ بلکہ اہم تاریخی واقعات میں عورت ایک اہم کردار کی حامل رہی ہے۔ حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے عورت کی عفت و حجاب کو ایک مجاہدانہ زندگی میں تبدیل کر کے رکھ دیا اور سکھایا کہ عورت عظیم جہاد کر سکتی ہے۔
شبستان نیوز ایجنسی کی رپورٹ :
رہبر معظم حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای اپنی کتاب ’’250 سالہ انسان‘‘ میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا اور سفیران کربلا کی تحریک کے حوالے سے لکھتے ہیں:
زینب (س) کے ساتھ فقط یہ نہ ہوا تھا کہ ان کے بھائی مارے گئے، انہوں نے اپنے فرزندوں کی شہادت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا یا اپنے تمام عزیز و اقارب کو ہاتھ سے دھو بیٹھیں۔ یہ سب اپنی جگہ پر اذیت ناک تھا اور خصوصاً ایسے حالات میں کہ جب وہ تمام دشمنوں کے درمیان گھری بیٹھی تھیں یقینا ایک صبر آزما اور اذیت ناک مرحلہ تھا مگر اس سے بھی بڑھ کر یہ تھا کہ انہیں ایک لٹے پٹے لشکر کی رہنمائی کرنا تھی حتی کہ امام سجاد علیہ السلام جیسی امام شخصیت کو بھی سہارا دینا تھا۔ لہٰذا شہادت امام حسین علیہ السلام سے لے کر اسیروں کے قافلے کی روانگی تک کے جو چند گھنٹے ہیں وہ خدا ہی جانتا ہے کہ زینب سلام اللہ علیہا نے کس کرب و اذیت سے گزارے۔
لہٰذا زینب سلام اللہ علیہا نے ان چند گھنٹوں میں وہ لائحہ عمل اختیار کیا کہ سب کی رہنمائی بھی کی اور بھائی کے پیغام کو پوری دنیا تک بھی پہنچایا اور دنیا کو بتا دیا کہ عورت پردے میں رہ کر بھی عظیم جہاد کر سکتی ہے۔