ولایت فقیہ اسلامی معاشرے کی امید کا مظہر
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے محرم الحرام اور سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری کا فلسفہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے افکار و اہداف پر توجہ مبذول کرنا ہے جبکہ ولایت فقیہ اسلامی معاشرے کی امید کا مظہر ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ محمد امامی کاشانی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی، خطیب جمعہ نے محرم الحرام اور سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے ایام کی آمد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری کا فلسفہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے افکار و اہداف پر توجہ مبذول کرنا ہے جبکہ ولایت فقیہ اسلامی معاشرے کی امید کا مظہر ہے۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ ہماری احادیث میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور سوگواری کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنے پر کیوں تاکید کی گئی ہے؟ حضرت امام حسین (ع) نے اپنے قیام کا مقصد کسی کی حکومت اور سلطنت کی بساط لپیٹنا قرار نہیں دیا بلکہ آپ نے اپنی وصیت میں فرمایا: میرے قیام کا مقصد امر بالمعروف ، نہی عن المنکر اور پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور حضرت علی علیہ السلام کی سیرت کو احیاء کرنا ہے۔حضرت امام حسین (ع) اپنی وصیت کے آغاز میں چار اہم نکات کی طرف اشارہ فرماتے ہیں کہ میں اللہ تعالی کی وحدانیت ، حضرت محمد (ص) کی رسالت کی گواہی دیتا ہوں اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہوں قرآن مجید کو کلام حق سمجھتا ہوں، میرے قیام کا مقصد فتنہ نہین بلکہ دین محمد (ص) کی بقا اور حیات ہے میرے قیام کام قصد ام بالمعروف اور نہی عن المنکر ہے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ عزاداری درحقیقت امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا مظہر ہے عزاداری دین اسلام کی حیات کا نام ہے لہذا عزاداری میں ایسے اعمال اور افعال سے پرہیز کرنا چآہیے جو دین کی توہین اور اس کی بے احترامی کا باعث بنتے ہیں۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی مدینہ سے روانگی مشیت الہی کے مطابق تھی اور حصرت امام حسین علیہ السلام نے اپنے معبود کی مرضی اور منشاء کے مطابق یہ سفر اختیار کیا یہ سفر حتمی اور لازمی تھا اس سفر کے اسباب پہلے سے فراہم تھے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ حضرت امام حسین (ع) نے اپنی ذمہ داری اور اپنی قربانی کو اس انداز سے پیش کیا کہ امام حسین (ع) کی قربانی کا تذکرہ صبح قیامت کا جاری اور ساری رہےگا اور حضرت امام حسین علیہ السلام کے مبارک نام سے اسلام کو استحکام ، عزت، عظمت اور سربلندی عطا ہوتی رہےگی۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں حضرت امام حسین علیہ السلام کے افکار پر عمل اور ان کے اہداف کو فروغ دینے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیےخطیب جمعہ نے ولایت فقیہ کو اسلامی معاشرے کی امیدکا مظہر قراردیتے ہوئے کہا کہ ولایت فقیہ اسلام کا مضبوط اور مستحکم قلعہ ہے ۔