• صارفین کی تعداد :
  • 6605
  • 8/29/2016
  • تاريخ :

شير کا احسان (دوسرا حصّہ )

شیر کا احسان (دوسرا حصّہ )

شير نے کہا: ” اے بھائي! مجھ دے نہ ڈر ميں نے اللہ سے دعا مانگي ہے کہ مجھے بات کرنے کيلئے کچھ دير کيلئے زبان دے دے“
کسان کے اندر ہمت پيدا ہوئي اس نے قريب جا کر پوچھا: ”اب بتا تيري کيا مدد کروں؟“
”بھائي! ميرے پچھلے پاوں ميں بہت بڑا کانٹا گھس گيا ہے اس کي تکليف سے مرا جاتا ہوں، تجھے خدا کا واسطہ يہ کانٹا نکال کر ميري جان بچا لے، ورنہ کوئي شکاري ادھر آ گيا تو مير کمزوري سے فائدہ اٹھا کر مجھے قيد کر لے گا“
کسان نے خدشہ ظاہر کيا: ‘انٹا تو نکال دوں گا مگر کيا بھروسہ کہ تو مجھے کھا نہ جائے؟“
شير نے عاجزي سے کہا: ”وعدہ کرتا ہوں کہ ميں تجھے ہرگز کوئي نقصان نہ پہنچاوں گا، بھلا کوئي اپنے محسن کو بھي نقصان پہنچاتا ہے ايسا تو تم انسانوں ميں ہوتا ہے“
کسان نے ہمت کي اور آگے بڑھ کر شير کے پاوں کے اندر تک گھسا ہوا کانٹا نکال ديا زخم کو صاف کرکے اوپر رومال پھاڑ کر پٹي باندھ دي
۔ شير نے شکريہ ادا کرتے ہوئے کہا: ” اے نيک انسان! تيري اس نيکي کا ميں کيا بدلہ دوں گا آچل ميرے ساتھ چل“
کسان شير کے ساتھ چل پڑا کسان نے شير سے کہا: ”اے شير بھائي! ميرا ايک اور ساتھي بھي کچھ دور جنگل ميں بيمار پڑا ہوا ہے اور کمزوري کي وجہ سے اس سے چلا بھي نہيں جارہا ہے پہلے مجھے کچھ کھانے کيلئے جنگلي پھل وغيرہ کا درخت بتا دے تو مہرباني ہو گي۔
شير نے کہا: ”اے نيک انسان! تيرا دوست بھي ميرا دوست ہے سن ابھي کچھ دنوں پہلے دو شکاري اس جنگل ميں مجھے شکار کرنے آئے تھے ميں نے اور ميري شيرني نے موقع پا کر ان دونوں پر حملہ کر انہيں ہلاک کر ديا تھا ان کے ساتھ کھانے پينے کا سامان تھا وہ محفوظ ہے آ پہلے ادھر چل اور وہ سامان تو اٹھا کر لے جا اور پھر ميں تجھے ايک ايسي ناياب بوٹي کا پودا دکھاوں گا چاہے کيسا ہي بيمار ہو ا سکي پتياں پيس کر مريض کو پلا ديں ان شاء اللہ ايک دو دن ميں بالکل تندرست اور توانا ہو جائے گا ہم جانور بھي بيمار ہو جاتے ہيں تو اکثر يہي بوٹي تلاش کر کے کھا ليتے ہيں ۔پھر شير نے ايک درخت کے نيچے کھانے پينے کے سامان کي طرف لے جا کر کہا: ”اے نيک آدمي! يہ سامان اٹھا لے“ ( جاري ہے )