• صارفین کی تعداد :
  • 10384
  • 6/25/2016
  • تاريخ :

شبہائے قدر کے مشترکہ اور مخصوص اعمال ( حصّہ سوّم )

رمضان


8-يه دعا پڑھے
اللَّهُمَّ إِنِّي أَمْسَيْتُ لَكَ عَبْدا دَاخِرالا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعا وَ لا ضَرّا وَ لا أَصْرِفُ عَنْهَا سُوءا، أَشْهَدُ بِذَلِكَ عَلَى نَفْسِي وَ أَعْتَرِفُ لَكَ بِضَعْفِ قُوَّتِي وَ قِلَّةِ حِيلَتِي فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ أَنْجِزْ لِي مَا وَعَدْتَنِي وَ جَمِيعَ الْمُوْمِنِينَ وَ الْمُوْمِنَاتِ مِنَ الْمَغْفِرَةِ فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ وَ أَتْمِمْ عَلَيَّ مَا آتَيْتَنِي فَإِنِّي عَبْدُكَ الْمِسْكِينُ الْمُسْتَكِينُ الضَّعِيفُ الْفَقِيرُ الْمَهِينُ اللَّهُمَّ لا تَجْعَلْنِي نَاسِيالِذِكْرِكَ فِيمَا أَوْلَيْتَنِي وَ لا [غَافِلا] لِإِحْسَانِكَ فِيمَا أَعْطَيْتَنِي وَ لا آيِسا مِنْ إِجَابَتِكَ وَ إِنْ أَبْطَأَتْ عَنِّي فِي سَرَّاءَ [كُنْتُ‏] أَوْ ضَرَّاءَ أَوْ شِدَّةٍ أَوْ رَخَاءٍ أَوْ عَافِيَةٍ أَوْ بَلاءٍ أَوْ بُوْسٍ أَوْ نَعْمَاءَ إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاء،خدا يا ميں نے شام کي ہے بنده آستاں بوس کي طرح جو اپنے نفع اور نقصان کا اختيار نہيں رکھتا ہے اور اپنے نفس سے کسي برائي کو دور نہيں کرسکتا ميں گواهي ديتاہوں اس کي اپنے نفس پراور تجھ سے اعتراف کرتاہوں اپني قوت کي کمزوري اوراپني تدبيرکي کمي کا تومحمد وآل محمد پردرود نازل کراور جس کا تونے مجھ سے وعده کيا ہے اس کو پورا کر دے اور جس کا تو نے تمام مومنين و مومنات سے وعده کيا ہے بخش دينے کا اس رات ميں اسے پورا کر دے اور جو تونے مجھ کو ديا ہے اس کو مکمل عطا کر ميں تيرا مسکين،حاجت مند،کمزور اور فقير او رناتواں بنده ہوں خدايا مجھ کو اپنے ذکر کا بھولنے والا نه قرار دينا اس ميں جس کو تونے عطا کيا ہے ااورنه اپنے احسان سے غافل جس ميں تونے مجھ کو عطا کيا ہے اور نه اپني قبوليت سے مايوس ہونے والا چاہے دير ہوجائے مجھ سے راحت ميں نقصان ميں يا سختي ميں يا آسايش ميں يا عافيت ميں يا بلاء ميں يا تنگي ميں يا نعمت ميں بيشک تو دعا کا سننے والا ہے.اس دعا کوکفعمي نےامام زين العابدين سےروايت ہے که ان راتوں ميں پڑھے قيام و قعود اور رکوع سجده کي حالت ميں.علامه مجلسينےفرمايا ہے که ان راتوں ميں بهترين اعمال طلب مغفرت اور اپنے دينا و آخرت کے مطالب کے لئے دعا کرنا اوراپنے والدين اور اپنے عزيزوں اور برادران ايماني زنده و مرده کے ليے دعا کرنااور ذکر خدا اور محمد و آل محمد پر صلوات پڑھنا ہے جتنا ممکن ہو اور بعض روايتوں ميں ہے که دعائے جوشن کبير ان تينوں راتوں ميں پڑھے.اور روايت ہے که رسول (ص) کي خدمت ميں عرض کيا گيا اگر ميں شب قدر کوپالوں تو خدا سے کيا مانگوں تو فرماياکه عافيت ( جاري ہے )