• صارفین کی تعداد :
  • 3417
  • 3/30/2016
  • تاريخ :

امام خميني [ رہ ] كے نقطہ نظر سے نماز جمعہ كي منزلت دوسرا حصہ

امام خميني [ رہ ] كے نقطہ نظر سے نماز جمعہ كي منزلت دوسرا حصہ


اسي طرح امام خميني [ رہ ] نے ايك اور تقرير ميں زور ديا كہ :
{ نماز جمعہ ميں ايك بہت ہي اہم سياسي خصوصيت پائي جاتي ہے ۔ ۔ ۔ اسلام سياست كا دين ہے اور جو بهي يہ سمجهے كہ اسلام سياسي مسائل سے الگ ہے وہ اپني جہالت كا ثبوت دے رہا ہے اور وہ نہ سياست كے بارے ميں كچه جانتا ہے اور نہ ہي اس آئين اسلام كے بارےميں } ۔
نماز جمعہ كے بارے ميں امام خميني [ رہ ] كا يہ صريح اور واضح بيان نے اسلام اور سياست كے تعلق كے عنوان سے ايك بڑا رول نبهايا ۔ ايك اور جگہ پر ائمہ جماعت و ائمہ جمعہ كي عالمي كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے فرمايا : { نماز جمعہ اسلام كا ايك انتہائي عظيم مسئلہ ہے اور ہمارے انقلاب اسلامي كا ايك اہم تحفہ ہے ۔ اگر اس اسلامي انقلاب نے اس نماز جمعہ كے علاوہ ہميں اور كچه نہ ديا ہوتا تو يہي ہماري قوم اور مسلمانوں كے لئے كافي تها ۔ ۔ ۔ }
قابل توجہ يہ ہے كہ امام خميني [ رہ ] نے مروجہ عقائد كے برخلاف ، قوم كے تمام طبقوں كو منجملہ عورتوں كو نماز جمعہ ميں شركت كرنے كي ترغيب كي ۔ آپ سے كئے جانے والے استفتاآت ميں سے ايك يہ ہے كہ :
{ نماز پنجگانہ اور نماز جمعہ ميں خواتين كا شركت كرنا مكروہ ہے يا نہيں؟ }
امام خميني [ رہ ] نے جواب ميں فرمايا : { مكروہ نہيں ہے بلكہ بعض جگہوں پر مطلوب ہے } ۔
نماز جمعہ كے سياسي پہلو كي تاكيد اور اس كے شان و شوكت كے ساته انعقاد پر زور حتي امام خميني [ رہ ] كے وصيت نامہ ميں بهي دكهائي ديتا ہے ، جہاں آپ آخري وصيت ميں فرماتے ہيں :
{ نماز جمعہ اور جماعت سے غفلت نہ كريں جو كہ نماز كے سياسي رخ كو عياں كرتي ہے ، كہ يہ نماز جمعہ ، اسلامي جمہوريہ ايران پر اللہ عز و جل كي عظيم عنايتوں ميں ہے } ۔
اس ميں حرج نہيں ہے كہ اس كے دوسرے رخ كو بهي ديكها جائے كہ نماز جمعہ كے انعقاد كي مدت كے درميان ہميشہ امام خميني [ رہ ] تو اس كے بارے ميں مسلسل تاكيد كرتے تهے ليكن اس كے ساته ساته حزب اللہ قوم بهي اس حكم ہر لبيك كہتي تهي اور يہي بات امام خميني [ رہ ] كے دل ميں سكون و اطمينان پہنچاتي تهي ۔ اس كي واضح مثال ۱۳۶۴ه ش كے نوروز سے متعلق امام خميني [ رہ ] كے اس پيغام ميں پائي جاتي ہے جو كہ تہران كي نماز جمعہ ميں بم بلاسٹ كے ايك ہفتہ سے بهي كم كے فاصلہ سے آپ نے ديا :
{ روز جمعہ كا واقعہ ، اتني شكوہ و عظمت ، اتني نورانيت ، اور اتني استقامت و پائداري كے ساته گذر گيا ۔ ۔ ۔ ميں خاص طور سے ديكهنا چاہتا تها كہ لوگوں كے درميان كيا صورت حال ہے ، ميں نہيں ايك آدمي بهي ايسا نہيں ديكها جس ميں شك و تزلزل موجود ہو ۔ اور اس وقت امام جمعہ نے اس طرح بلند اور مضبوط آواز ميں خطبہ ديا ، لوگوں نے اس طرح سے سنا ، اس طرح سے نعرے لگائے كہ ہم ہم شہادت كے لئے آئے ہيں۔ ايسي قوم سے كوئي بهي مقابلہ نہيں كرسكتا ۔ جو قوم اس طرح ہو ، كہ جب يہ اعلان كيا جاتا ہے كہ ہم نماز جمعہ كي بهيڑ پر بمباري كريں گے تو اس دن اور زيادہ شركت ہوتي ہے ، يہاں تك كہ جو لوگ نماز نہيں پڑهتے تهے وہ بهي آتے ہيں ، مجهے جو رپورٹ دي گئي ہے اس كے مطابق جو لوگ دوسرے ہفتوں ميں نماز جمعہ كے لئے نہيں آتے تهے اس ہفتہ وہ بهي آئے ہيں}۔
آئيے اس اہم امر يعني نماز جمعہ كے سلسلہ ميں امام خميني [ رہ ] كے خيال كو جاننے كے لئے آپ كي پوتي كے بيان كردہ ايك واقعہ كو ديكهتے ہيں :
{جس زمانے ميں نماز جمعہ كے پروگرام ميں بم فٹ كرديا تها تو اس نماز جمعہ ميں ، ميں نے بهي شركت كي تهي ۔ ميري والدہ اور گهر كے دوسرے افراد آقا كے گهر ميں تهے ، كيونكہ ميري كوئي خير خبر نہيں آئي تهي لہذا سب پريشان تهے جب گهر ميں داخل ہوا ، تو ميري والدہ نے معترضانہ انداز ميں كہا كہ جب تم حاملہ تهيں تو كيوں گئيں؟ كم سے كم اپنے بچہ كا خيال ركهتيں اور نہ جاتيں ۔ يہ بهي كہتي چلوں كہ پہلے سے يہ خبر اڑي ہوئي تهي كہ نماز جمعہ ميں صدامي لوگ بمباري كريں گے يا اس ميں بم فٹ كريں گے ، ميري والدہ كي بے چيني اسي سبب تهي ۔ ليكن امام خميني [ رہ ] جو كہ كهانے كي ميز پر تهے ، مسكراہٹ كے ساته مجه سے كہنے لگے : ٹهيك ہو نا؟ ميں نے شكر ادا كيا ۔ پهر انهوں نے ميرے كان ميں آہستہ سے كہا : تم نے بڑا اچها كام كيا جو نماز جمعہ ميں چلي گئيں ، مجهے بہت اچها لگا كہ تم ايسي نماز ميں گئيں } ۔
جاری ہے۔۔۔