• صارفین کی تعداد :
  • 4808
  • 12/10/2014
  • تاريخ :

وہ عمل جو گناہوں کي زنجيريں توڑ ديتا ہے

وہ عمل جو گناہوں کی زنجیریں توڑ دیتا ہے

اللہ تعالي کے احکامات کي پيروي انسان کو سعادت و کمالات کي بلنديوں اور بالاخر قرب الہي کے حصول ميں مدد فراہم کرتي ہے - اللہ تعالي نے اپنے بندوں کي رہنمائي اور اپنے احکامات کو اپنے بندوں تک پہنچانے کے ليۓ ايک لاکھ چوبيس ہزار پيغمبروں کا سلسلہ شروع کيا جو ہمارے آخري نبي حضرت محمد صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم پر آ کر ختم ہوا - نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے اس زمانے کے انسانوں کو بڑے منظم انداز ميں غلط رسومات، خرافات، شرک ، ظلم وزيادتي سے آگاہ کرتے ہوۓ جہالت کے اندھيروں سے نکالا اور انہيں گناہوں کي زنجيروں سے آزاد کروايا -

ان احکامات ميں سے ايک حکم نماز کا ہے - نماز دين کا ستون ہے اور نمازکي قبوليت سے باقي اعمال بھي قبول ہو جاتے ہيں اور اگر نماز کي قبوليت نہ ہو تو باقي اعمال بھي بے نتيجہ ثابت ہوتے ہيں -

نماز سے انسان کا خدا سے رابطہ برقرار رہتا ہے اور انسان کو ايک طرح کا ذہني سکون ميّسر آتا ہے - نماز اگر مکمل توجہ اور اپني تمام شرائط کے ساتھ انجام دي جائے تو نہ فقط نماز گزار کے قلب و روح کو بلکہ اس کے آس پاس سارے ماحول کو نورانيت بخشتي ہے - خدا کي طرف سے انسان پر عائد کردہ وظائف اور عبادات ميں سے نماز کو قرآن کريم نے سر فہرست قرار ديا ہے - ’’ الذين ان مکناھم في الارض اقاموا الصلاۃ ‘‘- اگر نماز ميں سے اہداف نظام اسلامي کي مہک نہ آ رہي ہوتي تو ايک اہم مقام نہ رکھتي اور اس کے متعدد و مختلف بنيادي فائدے نہ ہوتے تو قطعاً اسلام ميں نماز سے متعلق اس حد تک تاکيدات موجود نہ ہوتيں - ہمارے ليۓ يہ بہت ضروري ہے کہ ہم اپني آئندہ آنے والي نسلوں کو نماز کي اہميت سے آگاہ کريں اور ان ميں نماز سے وابستگي پيدا کرنے کے ليۓ انہيں نماز کے فوائد سے آگاہ رکھيں -

1- نماز کي دلکشي کا خاکہ

جب انسان نماز جيسي عبادت کي اہميت اور جذابيت سے آشنا ہوتا ہے ، جسے دين ميں ستون کي سي حيثيت حاصل ہے تو اس کي طرف انسان کي توجہ بڑھ جاتي ہے اور وہ کوشش کرتا ہے کہ نماز کو احسن انداز ميں انجام دے -

نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ " نماز کي مثال ايک نہر کي سي ہے کہ جس ميں انسان دن ميں پانچ مرتبہ نہاتا ہے اور اس کے بدن پر کوئي ميل باقي نہيں رہتي ہے "

يعني انسان کے سارے گناہ دھل جاتے ہيں - (1) ايک دوسري حديث ميں ارشاد نبوي صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم ہے کہ

" ميري آنکھوں کا نور و روشني نماز ميں ہے " (2) ( جاري ہے )

 


متعلقہ  تحریریں:

کيسي عبادت کر ليں؟

بہترين عبادت کيا ہے؟